ہریانہ ضلع پریشد الیکشن میں بی جے پی کو محض 5 فیصد ووٹ ملے، اسے برسراقتدار رہنے کا اخلاقی حق نہیں: دیپیندر ہڈا

دیپیندر ہڈا نے کہا کہ آدم پور ضمنی انتخاب کی طرح پنچایت الیکشن میں بھی آئی این ایل ڈی اور عآپ کا صفایا ہو گیا۔ ریزلٹ سے واضح ہے کہ دونوں کا اب ہریانہ کی سیاست میں کوئی مستقبل نہیں ہے۔

کانگریس لیڈر دیپیندر ہڈا / ویڈیو گریب
کانگریس لیڈر دیپیندر ہڈا / ویڈیو گریب
user

قومی آوازبیورو

ہریانہ ضلع پریشد الیکشن کا نتیجہ آنے کے بعد کانگریس نے بی جے پی پر شدید حملہ کیا ہے۔ کانگریس رکن پارلیمنٹ دیپیندر ہڈا نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’’ضلع پریشد انتخاب میں عوام نے برسراقتدار بی جے پی-جے جے پی کو پوری طرح سے مسترد کر دیا ہے۔ 87 فیصد ہریانوی باشندوں نے آزاد و کانگریس نظریہ رکھنے والے امیدواروں کو ووٹ دیا۔ بی جے پی کو 5 فیصد، آئی این ایل ڈی اور عآپ کو 3 فیصد، بی ایس پی کو محض 2 فیصد ووٹ ملے۔ 411 میں سے 22 کونسلر جیتنے والی بی جے پی-جے جے پی کو اب ایک دن بھی برسراقتدار رہنے کا اخلاقی حق نہیں۔‘‘

دیپیندر ہڈا نے کہا کہ آدم پور ضمنی انتخاب کی طرح پنچایت الیکشن میں بھی آئی این ایل ڈی اور عآپ کا صفایا ہو گیا۔ ریزلٹ سے واضح ہے کہ دونوں کا اب ہریانہ کی سیاست میں کوئی مستقبل نہیں ہے۔ دیپیندر ہڈا نے کہا کہ ’’ریاست میں 411 ضلع کونسل سیٹوں پر 22 بی جے پی کے، 14 عآپ کے، آئی این ایل ڈی کے 13 اور 350 سے زیادہ آزاد امیدوار انتخاب جیتے ہیں۔‘‘ انھوں نے مزید بتایا کہ پہلے تو بی جے پی کو پوری ریاست میں ہر سیٹ پر ان کی پارٹی کے نشان پر انتخاب لڑنے کے لیے امیدوار ہی نہیں ملا۔ بھرپور کوشش کے بعد 411 سیٹوں میں سے بی جے پی کو صرف 102، عآپ کو 114 سیٹوں پر ہی امیدوار مل پائے۔ ان میں سے بھی بیشتر انتخاب ہار گئے۔


کانگریس لیڈر کا کہنا ہے کہ برسراقتدار اتحاد بی جے پی-جے جے پی کے تئیں لوگوں میں اس قدر ناراضگی ہے کہ عوام نے لیڈروں، وزراء، اراکین پارلیمنٹ، اراکین اسمبلی کے گھر والوں اور خاص لوگوں کو پوری طرح سے درکنار کر دیا ہے۔ اس کی مثال پیش کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ عوام نے کروکشیتر کے رکن پارلیمنٹ نائب سینی کی بیوی کو نہ صرف ہرایا بلکہ ان کو کبھی مقابلے میں ہی نہیں آنے دیا۔ جب نتیجہ سامنے آیا تو وہ چوتھے مقام پر تھیں۔ اسی طرح شاہ آباد سے جے جے پی رکن اسمبلی رام کرن کالا کی بہو کو بھی شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ اتنا ہی نہیں، جے جے پی کے ریاستی صدر کے بیٹے اپنے گاؤں مامو پور سے ہی نہیں جیت پائے اور حکومت میں شامل وزیر کی چچی بھی اپنے گاؤں میں سرپنچ کا انتخاب ہار گئیں۔ نتائج سے واضح ہے کہ بی جے پی-جے جے پی حکومت پر اب عوام کا اعتماد نہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔