کرناٹک اسمبلی انتخاب: ’بی جے پی نے ریزرویشن معاملے پر لنگایتوں اور ووکالیگاؤں کو دھوکہ دیا‘، کانگریس کا الزام

ڈی کے شیوکمار نے کہا کہ بومئی حکومت ریزرویشن کے کوٹہ میں اضافہ کا دفاع کرنے والا حلف نامہ پیش کرنے میں ناکام رہی ہے، بی جے پی نے لنگایت، ووکالیگا، ایس سی، ایس ٹی اور اقلیتی طبقات کے ساتھ دھوکہ کیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر&nbsp;@DKShivakumar</p></div>

تصویر@DKShivakumar

user

قومی آوازبیورو

کانگریس نے کرناٹک میں برسراقتدار پارٹی پر حملہ تیز کر دیا ہے۔ کانگریس نے بدھ کے روز کہا کہ برسراقتدار بی جے پی حکومت نے ریزرویشن کے معاملے پر لوگوں کو دھوکہ دیا ہے اور لنگایتوں کے ساتھ ساتھ ووکالیگاؤں کو ریزرویشن کے کوٹہ میں کوئی اضافہ نہیں ملے گا، جیسا کہ بی جے پی دعویٰ کر رہی ہے۔ بنگلورو میں کانگریس پارٹی صدر ڈی کے شیوکمار اور ریاستی انچارج رندیپ سنگھ سرجے والا نے یہاں مشترکہ پریس کانفرنس کو خطاب کیا۔

ڈی کے شیوکمار نے کہا کہ بومئی حکومت ریزرویشن کے کوٹہ میں اضافہ کا دفاع کرنے والا حلف نامہ پیش کرنے میں ناکام رہی ہے۔ بی جے پی نے لنگایت، ووکالیگا، ایس سی، ایس ٹی اور اقلیتی طبقات کے ساتھ دھوکہ کیا ہے، ان کی بے عزتی کی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ بومئی حکومت نے عدالت سے کہا ہے کہ وہ 2002 کے ریزرویشن کو پھر سے نافذ کرے گی۔ لنگایت 3 بی کلاس میں ووکالیگا 3 اے کلاس میں بنے رہیں گے۔ وزیر اعلیٰ بومئی حکومت کے حکم کے مطابق ان میں سے کسی بھی طبقہ کو ریزرویشن کے کوٹے میں اضافہ نہیں ملے گا۔


کانگریس لیڈر رندیپ سنگھ سرجے والا نے کہا کہ بومئی حکومت نے 25 اپریل کو سپریم کورٹ میں سالیسٹر جنرل کے ذریعہ سے اپنی ہی حکومت کے 27 مارچ کے حکم پر روک لگا دی ہے۔ یہ بومئی حکومت کے ذریعہ ایک ناقابل معافی گناہ ہے۔ کانگریس کے بیان سچ ہو گئے ہیں۔ ڈبل انجن کی حکومتوں نے ریاست کے لوگوں کے ساتھ دوہرا دھوکہ کیا ہے۔ بی جے پی حکومت نے انتخاب کے وقت ریزرویشن دینے کے بہانے لوگوں کو بڑا دھوکہ دیا۔

رندیپ سنگھ سرجے والا نے پریس کانفرنس میں یہ بھی کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر اعلیٰ بومئی کو اس پورے معاملے پر جواب دینا چاہیے اور انھیں بتانا چاہیے کہ ریزرویشن دینے کے نام پر لوگوں کو بے وقوف کیوں بنانا پڑا۔ ووٹروں کو انھیں 40 سے زیادہ سیٹیں نہیں دینی چاہئیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔