’ایس آئی آر والے ڈرامہ سے بی جے پی کو فائدہ‘، جے رام رمیش نے الیکشن کمیشن پر عائد کیا سنگین الزام

جے رام رمیش نے کہا کہ ’’ایس آئی آر عمل کے بعد آخری فہرست میں بھی تمام طرح کی بے ضابطگیاں یہ ثابت کرتی ہیں کہ الیکشن کمیشن کو سپریم کورٹ کے واضح احکامات کی بھی کوئی پرواہ نہیں ہے۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>جے رام رمیش /&nbsp;&nbsp;INCIndia@</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

کانگریس پارٹی کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے بہار میں ووٹر لسٹ کی خصوصی گہری نظر ثانی (ایس آئی آر) کے مسئلہ پر الیکشن کمیشن کو ہدف تنقید بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ایس آئی آر کا پورا کھیل ہی بی جے پی کے اشارہ پر کھیلا ہے۔ ایس آئی آر کے آخری مرحلہ میں الیکشن کمیشن کے اصلاحات کے دعوے بھی غلط ثابت ہو رہے ہیں۔ جے رام رمیش نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کی، جس میں انہوں نے روزنامہ ’دینک بھاسکر‘ کا ایک صفحہ بھی شیئر کیا۔ پوسٹ میں کانگریس لیڈر لکھتے ہیں کہ ’’بہار کے تمام علاقوں سے ایسی خبریں آ رہی ہیں جو اس بات کی تصدیق کرتی ہے جی پورے (ایس آئی آر) عمل کا مقصد بی جے پی اور اس کی حلیف پارٹیوں کو سیاسی فائدہ پہنچانا ہے۔‘‘

جے رام رمیش نے کہا کہ ایس آئی آر عمل کے بعد آخری فہرست میں بھی تمام طرح کی بے ضابطگیاں یہ ثابت کرتی ہیں کہ الیکشن کمیشن کو سپریم کورٹ کے واضح احکامات کی بھی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ بی جے پی کی بی ٹیم کے طور پر کام کر رہا الیکشن کمیشن مکمل طور سے بے شرمی پر اتر چکا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے الیکشن کمیشن سے سوال کیا کہ ’’کیا چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار اس کا جواب دیں گے کہ ایک گھر میں 247 ووٹرس کیسے پائے گئے اور ایک شخص کا نام ایک ہی بوتھ پر 3-3 جگہ کیوں ہے؟ آخری ووٹر لسٹ میں اتنی غلطیاں کیسے سامنے آ رہی ہیں؟ یا وہ پہلے کی طرح خاموشی اختیار کیے رہیں گے؟‘‘


کانگریس لیڈر نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ کچھ اسمبلی حلقوں میں ووٹرس کے نام حذف ہونے کی تعداد گزشتہ انتخاب میں جیت کے فرق سے زیادہ ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ہم پہلے روز سے یہی کہہ رہے ہیں کہ الیکشن کمیشن پورے ملک کا ہے اور اسے حکمراں پارٹی کی کٹھ پتلی کی طرح نہیں نظر آنا چاہیے۔ موجودہ الیکشن کمیشن کی ناقص کارکردگی اور سیاسی جھکاؤ والی پالیسیوں سے ہندوستان کی جمہوری اور ہمارا بین الاقوامی شبیہ بری طرح سے متاثر ہو رہی ہے۔ ہم ایک بار پھر دوہرا رہے ہیں کہ الیکشن کمیشن کو جلد بازی میں بی جے پی کو مدد فراہم کرنے کے لیے شروع کیے گئے ایس آئی آر عمل کو مکمل کرنے کے بجائے غیر جانبدارانہ طور پر کام کرنا چاہیے۔