بی جے پی کارکنان کر رہے حملہ، لوگ گھروں کو چھوڑنے پر مجبور: کانگریس

دیو برمن نے کہا کہ لوک سبھا کے پہلے مرحلے کی پولنگ سے ریاست میں تشدد کا جو سلسلہ شروع ہوا وہ اب تک رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ بی جے پی کارکن کانگریس اور دیگر پارٹیوں کے کارکنوں پر حملہ کر رہے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: تریپورا ریاستی کانگریس نے بھارتیہ جنتا پارٹی پر ریاست میں تشدد پھیلانے کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے اس کے فسادیوں پر پولس کوئی کارروائی نہیں کررہی ہے اور اس لئے پوری ریاست کو آسام رائفلز کے حوالے کیا جانا چاہیے۔

تریپورا کانگریس کے صدر پردیوت کشور دیو برمن نے کانگریس ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس سے کہا کہ تریپورا میں گیارہ اپریل کو لوک سبھا کے پہلے مرحلے میں پولنگ ہونی تھی لیکن وہاں بی جے پی کارکنوں نے بڑے پیمانے پر تشدد کیا۔ اس لئے الیکشن کمیشن نے وہاں 23 اپریل کو دوبارہ پولنگ کرائی۔


انہوں نے کہا کہ تشدد کی وجہ سے 400 سے زیادہ بوتھوں پر دوبارہ پوکنگ کرانے کی اپیل کی گئی تھی لیکن الیکشن کمیشن نے 168مراکز پر ہی پولنگ کرانے کا حکم دیا۔ ملک میں کسی پارلیمانی سیٹ کے مقابلے میں تریپورا میں سب سے زیادہ سیٹوں پر دوبارہ پولنگ ہوئی ہے۔ اس کا واضح مطلب ہے کہ وہاں بڑے پیمانے پر انتخابی تشدد ہوا اور کمیشن نے اسے تسلیم کیا ہے۔

دیو برمن نے کہا کہ لوک سبھا کے پہلے مرحلے کی پولنگ سے ریاست میں تشدد کا جو سلسلہ شروع ہوا وہ اب تک رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ بی جے پی کارکن کانگریس اور دیگر پارٹیوں کے کارکنوں پر حملہ کر رہے ہیں۔ پوری ریاست میں تشدد اور لاقانونیت کا ماحول ہے لیکن ریاست اورمرکزی سطح پر اسے روکنے کی کوئی کوشش نہیں ہو رہی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ریاست کی پولس بی جے پی کے لوگوں کا ساتھ دے رہی ہے۔ اس لئے عوام کو انصاف دلانے کے لئے پوری ریاست کو آسام رائفلز کے حوالے کیا جانا ضروری ہوگیا ہے۔


تریپورا کانگریس کے صدر نے کہا کہ ریاست میں لوگوں کو مارا پیٹا جارہا ہے۔ ان کی جائیداد کو نقصان پہنچایا جارہا ہے اور لوگ اپنا گھر چھوڑ کر جنگلوں میں رہنے کے لئے مجبور ہو رہے ہیں۔ وہاں بڑے پیمانے پر تشدد ہو رہا ہے لیکن قومی سطح پر ان خبروں کو کوئی جگہ نہیں مل رہی ہے۔ قومی نیوز چینلوں کی نگاہیں تریپورا میں ہو رہے تشدد پر نہیں پڑ رہی ہے جس کی وجہ سے مرکزی حکومت اس پر کوئی توجہ نہیں دے رہی ہے۔

انہوں نے تشدد سے متاثرہ افراد کو معاوضہ دینے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ متاثرین کو انتظامی سطح پر اقتصادی امداد ملنی چاہیے اور اس مطالبہ کے ساتھ ان کی پارٹی سپریم کورٹ میں اپیل کرے گی۔ معاوضہ ریاستی حکومت دے گی یا الیکشن کمیشن دے گا اس کا فیصلہ عدالت ہی کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ 1993 میں بھی اسی طرح کے تشدد کے لئے معاوضہ دیا گیا تھا اور اسی کی بنیاد پر وہ معاوضہ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔


کانگریس کے قومی ترجمان پون کھیڑا نے کہا کہ تریپورا طویل عرصے سے انتخابی تشدد کی گرفت میں ہے۔ حقائق کے ساتھ اس کی شکایت الیکشن کمیشن سے بھی کی گئی ہے۔ لیکن کمیشن اس پر توجہ نہیں دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ افسوس ناک صورت حال کہ بی جے پی کو ووٹ نہیں دینے والے ووٹروں کے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے اور ان کو مارا پیٹا جارہا ہے لیکن ریاست کی پولس خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 28 May 2019, 10:10 PM