دہلی میں نجی بائیک ٹیکسی پر لگی پابندی! نہ ماننے والوں کے خلاف کی جائے گی کارروائی

نوٹس کے مطابق پہلے جرم پر 5000 روپے جرمانہ جبکہ دوسرے جرم پر 10,000 روپے جرمانہ اور ایک سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔ ان حالات میں ڈرائیور تین ماہ کے لیے اپنا لائسنس بھی کھو سکتا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>بائیک ٹیکسی، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

بائیک ٹیکسی، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: دہلی میں نجی بائیک کے تجارتی استعمال پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ دہلی حکومت کے محکمہ ٹرانسپورٹ نے پبلک نوٹس جاری کیا ہے۔ نوٹس کے مطابق پابندی کے بعد بھی اگر نجی موٹر سائیکل کا استعمال ٹیکسی میں ہوتا ہے اور سڑکوں پر چلتی ہیں تو ان کے چالان کاٹے جائیں گے۔ اس کے علاوہ لائسنس بھی منسوخ کیا جا سکتا ہے۔ اس سروس سے وابستہ تمام ایگریگیٹرز کو بھی خبردار کیا گیا ہے کہ اگر وہ اپنے پلیٹ فارم (موبائل ایپ/ویب سائٹ) پر بکنگ جاری رکھیں گے تو ان کے خلاف موٹر وہیکل ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے گی جس میں ایک لاکھ روپے جرمانے کا انتظام ہے۔

کتنا ہوگا جرمانہ؟

نوٹس کے مطابق پہلے جرم پر 5,000 روپے جرمانہ جبکہ دوسرے جرم پر 10,000 روپے جرمانہ اور ایک سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔ ان حالات میں ڈرائیور تین ماہ کے لیے اپنا لائسنس بھی کھو سکتا ہے۔ دہلی حکومت کی طرف سے جاری اس وارننگ کے بعد جو لوگ اپنی پرائیویٹ موٹر سائیکل کو اندھا دھند ایپ پر مبنی بائیک ٹیکسی کی خدمات کے لیے استعمال کرتے ہیں، انہیں پریشانی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جو کہ قانونی طور پر غلط ہے۔ اس کو روکنے کے مقصد سے دہلی حکومت کے محکمہ ٹرانسپورٹ نے یہ نوٹس جاری کیا ہے۔


آپ کو بتا دیں کہ حال ہی میں سپریم کورٹ نے بائیک ٹیکسی ایگریگیٹر ریپیڈو کو مہاراشٹر حکومت کے ذریعہ لائسنس دینے سے انکار کے خلاف راحت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ عدالت نے مشاہدہ کیا تھا کہ 2019 میں موٹر وہیکل ایکٹ میں کی گئی ترامیم سے یہ واضح ہو گیا ہے کہ ایگریگیٹرز درست لائسنس کے بغیر کام نہیں کر سکتے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔