وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے تعلیم کے لیے مدد مانگ کر سرخیوں میں آیا سونو بچوں کو پڑھاتا ہے ٹیوشن

بہار کے نالندہ ضلع واقع نیما کول کے رہنے والے رنوجے یادو کا 12 سالہ بیٹا سونو آج کل سرخیوں میں ہے، سونو کا وزیر اعلیٰ نتیش سے پڑھائی کے لیے مدد کی اپیل کرنے والا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا ہے۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

بہار کے نالندہ ضلع واقع نیما کول کے رہنے والے رنوجے یادو کا 12 سالہ بیٹا سونو آج کل سرخیوں میں ہے۔ سونو کا وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے پڑھائی کے لیے مدد کی اپیل کرنے والا ویڈیو ان دنوں سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ ویسے سونو کی پڑھائی کے تئیں دلچسپی کو اس سے بھی سمجھا جا سکتا ہے کہ وہ گاؤں میں ہی اپنے ہم عمر بچوں کو پڑھاتا بھی ہے۔ کسی بھی سوال کا بے جھجک جواب دینے والے سونوں کی ویڈیو دیکھنے کے بعد کئی لوگ اس کی مدد کے لیے سامنے آ رہے ہیں۔ مقامی لوگ بتاتے ہیں کہ بچپن سے سونو تیز طرار ہے۔ اس کے والد دودھ فروخت کرنے کا کام کرتے ہیں اور والدہ لیلا دیوی ناخواندہ ہیں۔

دراصل ہرنوت دورہ کے دوران وزیر اعلیٰ نتیش کمار لوگوں سے ملاقات کر رہے تھے۔ اسی دوران سونو بھیڑ سے آگے بڑھ کر وزیر اعلیٰ سے کہتا ہے ’’سنیے نہ سر، ہمیں پڑھائی میں مدد کر دیجیے۔‘‘ وزیر اعلیٰ فوراً ڈپٹی ڈیولپمنٹ کمشنر کو اس کی آگے کی پڑھائی کا ذمہ سونپ دیتے ہیں۔ ویسے سونو ہم عمر بچوں کو ٹیوشن بھی پڑھاتا ہے۔ ٹیوشن سے جو پیسے ملے اس سے سونو نے اینڈرائیڈ فون خرید لیا تاکہ یوٹیوب پر جانکاری حاصل کر سکے۔


بے باکی سے سونو کہتا ہے کہ سرکاری اسکول کے اساتذہ میں اہلیت کی کمی ہے۔ انھیں جانکاری بھی کم ہے۔ اس وجہ سے سرکاری اسکول کے بچوں کو پڑھاتا ہوں۔ وہ بتاتا ہے کہ وہ یوٹیوب کے ذریعہ آگے کی پڑھائی پوری کر چکا ہے۔ سونو کی دلچسپی سبھی سبجیکٹ میں ہے۔ سونو بتاتا ہے کہ اس سے سیکھنے کے لیے 30 بچے آتے ہیں، جن سے وہ ہر ماہ کے حساب سے 100 روپے لیتا ہے۔ اس سے ان بچوں کی پڑھائی ہو جا رہی ہے اور مجھے بھی معاشی مدد مل جاتی ہے۔ سونو یہ بھی بتاتا ہے کہ کئی بچے پیسے نہیں بھی دیتے ہیں۔

انڈین ایڈمنسٹریٹو سروس کا افسر بننے کے خواب سنجوئے سونو مدد کے لیے مل رہے آفر سے خوش تو ہے، لیکن کہتا ہے کہ اسے ایسی مدد نہیں چاہے، اسے مدد افسر بننے تک چاہیے۔ اس کی ماں بھی اپنے بچے کو افسر کی شکل میں دیکھنا چاہتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔