بہار: آر ایل ایس پی کا جے ڈی یو میں انضمام، اوپیندر کشواہا پھر نتیش کے بیڑے پر سوار

جے ڈی یو اور آر ایل ایس پی کے انضمان کے حوالہ سے کافی دنوں سے اشارے مل رہے تھے۔ تاہم کشواہا اس معاملہ پر براہ راست اٹھنے والے سوالوں کے جواب دینے سے گریز کرتے رہے۔

اوپیندر کشواہا، تصویر یو این آئی
اوپیندر کشواہا، تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

پٹنہ: راشٹریہ لوک سمتا پارٹی (آر ایل ایس پی) اتوار کے روز جنتا دل یونائٹیڈ (جے ڈی یو) میں ضم ہو گئی، اسی کے ساتھ اوپیندر کشواہا نے جے ڈی یو میں واپسی بھی کر لی۔ اس موقع پر بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار بھی موجود رہے، جنہوں نے اوپیندر کشواہا کو جے ڈی یو پارلیمانی بورڈ کا سربراہ مقرر کیا ہے۔

جے ڈی یو اور آر ایل ایس پی کے انضمان کے حوالہ سے کافی دنوں سے اشارے مل رہے تھے۔ تاہم کشواہا اس معاملہ پر براہ راست اٹھنے والے سوالوں کے جواب دینے سے گریز کرتے رہے۔ تاہم آج کی سیاسی پیشرفت کے بعد بہار کی سیاست میں کئی طرح کی قیاس آرائی پر روک لگ گئی۔ اس سے قبل سابق مرکزی وزیر اوپیندر کشواہا کی آر ایل ایس پی میں جمعہ کے روز دو پھاڑ ہونے کی اطلاع موصول ہوئی تھی۔


پارٹی کے انضمام پر آر ایل ایس پی کے صدر اوپیندر کشواہا نے کہا ’’ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ راشٹریہ لوک سمتا پارٹی کا قافلہ اب وزیر اعلی نتیش کمار کی سربراہی میں کام کرے گا۔ یہ فیصلہ ملک اور ریاست کی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے لیا گیا ہے۔ اب ہم جے ڈی یو کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔‘‘

قبل ازیں، آر ایل ایس پی کے 30 سے ​​زیادہ ریاستی اور ضلعی سطح کے عہدیدار جمعہ کے روز راشٹریہ جنتا دل میں شامل ہو گئے تھے۔ آر ایل ایس پی کی قومی اور ریاستی ایگزیکٹو میٹنگز شروع ہونے سے صرف ایک دن قبل، اس پیشرفت نے پارٹی کو کافی نقصان پہنچا۔ آر ایل ایس پی کو خیرباد کہنے والے 35 اراکین میں سے بیشتر بہار اور پڑوسی جھارکھنڈ میں ریاستی سطح کے عہدیدار ہیں۔ تعلیم جیسے موضوع پر نتیش کمار حکومت کے خلاف گزشتہ کچھ سالوں سے آر ایل ایس پی کے احتجاج کو یاد کرتے آر جے ڈی کے سربراہ تیجسوی یادو نے کہا، "شاید اب کشواہا کے خیالات اچانک تبدیل ہو گئے ہیں۔"

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔