بہار: ’مودی نے اڈانی کو 1 روپے سالانہ کی شرح سے 1050 ایکڑ زمین اور 10 لاکھ درخت دے دیے‘، کانگریس کا انکشاف
پون کھیڑا نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ آج مودی کے بہار دورہ کے دوران کسانوں کو نظر بند کر دیا گیا تاکہ وہ احتجاج نہ کر سکیں، نریندر مودی اپنے دوست اڈانی کے لیے کسانوں کی زمین زبردستی لے رہے ہیں۔

نئی دہلی: کانگریس نے بہار کے بھاگلپور میں صنعت کار گوتم اڈانی کو پاور پلانٹ لگانے کے لیے ایک روپے سالانہ کی شرح سے 1050 ایکڑ زمین اور 10 لاکھ درخت دیے جانے کا بڑا انکشاف کیا ہے۔ کانگریس نے اس عمل کو وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ اپنے دوست کے لیے ریاست کو لوٹنے کا نام دیا ہے۔
دہلی واقع پارٹی ہیڈکوارٹر ’اندرا بھون‘ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کے میڈیا و تشہیر محکمہ کے چیئرمین پون کھیڑا نے اس تعلق سے کچھ اہم باتیں میڈیا کے سامنے رکھیں۔ انھوں نے بتایا کہ کسانوں سے ان کی زمین زبردستی اور دھمکا کر لی جا رہی ہے۔ اس پلانٹ کی سنگ بنیاد رکھنے کے لیے آج وزیر اعظم نریندر مودی بہار آ رہے ہیں اور اس دورہ کے دوران کچھ کسانوں کو نظربند کر دیا گیا، تاکہ وہ مخالفت نہ کر سکیں۔
پون کھیڑا کا کہنا ہے کہ یہ زمین اور آم، لیچی، ساگوان وغیرہ کے درخت محض ایک روپے سالانہ کی شرح سے 33 سالوں کے لیے اڈانی گروپ کو سونپ دیے گئے ہیں۔ یہ معاہدہ بھاگلپور کے پیرپینتی میں 2400 میگاواٹ کے پاور پلانٹ کے لیے ہے، جس کی ممکنہ لاگت 21400 کروڑ روپے ہے۔ انھوں نے مطلع کیا کہ اس پاور پلانٹ کا اعلان مرکزی بجٹ میں بھی ہوا تھا۔ اس وقت حکومت نے کہا تھا کہ وہ خود یہ پلانٹ لگائے گئے، لیکن بعد میں حکومت نے ہاتھ کھڑے کر دیے اور یہ پروجیکٹ اڈانی کے حوالے کر دیا۔
کانگریس لیڈر کے مطابق یہ آم کے آم، گٹھلیوں کے دام والی کہانی ہے۔ زمین، درخت، کوئلہ، سب کچھ گوتم اڈانی کو دے دیا گیا۔ بہار کی زمین اور وسائل سے بنا پاور پلانٹ بہار کے لوگوں کو 6.075 روپے فی یونٹ کی شرح سے بجلی فروخت کرے گا، جبکہ مہاراشٹر اور اتر پردیش میں یہ فکس شرح 3 سے 5 روپے ہے۔ انھوں نے اسے بہار کیع وام کے ساتھ ’ڈبل لوٹ‘ قار دیتے ہوئے کہا کہ نریندر مودی اپنے دوست کے لیے بہار کو کچھ اسی طرح سے لوٹ رہے ہیں اور یہی سب کر کے ریاست کو ’بیمارو ریاست‘ بنا دیا گیا۔
پون کھیڑا نے میڈیا سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ بہار سے حکومت زمین چھین رہی ہے، کوئلہ لے رہی ہے، درخت کاٹ رہی ہے اور انہی لوگوں کو 6.075 روپے میں بجلی فروخت کر رہی ہے۔ آخر یہ کہاں کا انصاف ہے؟ کانگریس لیڈر نے کہا کہ جب بھی انتخاب قریب آتا ہے اور بی جے پی کو شکست کا خوف ستاتا ہے، تب گوتم اڈانی کو بڑے پروجیکٹس دیے جاتے ہیں۔ انھوں نے مہاراشٹر، جھارکھنڈ اور چھتیس گڑھ میں اڈانی کو ملے پروجیکٹس کا ذکر بھی کیا۔
بہار حکومت کے 125 یونٹ مفت بجلی کے اعلان پر پون کھیڑا نے طنز کستے ہوئے کہا کہ یہ مفت بجلی ٹیکس دہنگان کے پیسوں سے دی جائے گی۔ اڈانی کو تو 6.075 روپے فی یونٹ ہی ملیں گے۔ یہ عوام کی جیب سے پیسہ نکال کر اڈانی کو دینے جیسا ہے۔ کانگریس لیڈر نے اس معاہدے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اگر بہار میں کانگریس کی حکومت بنی تو اس طرح کے پروجیکٹس کو بالکل برداشت نہیں کیا جائے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔