بہار انتخاب: ’نالندہ میں دنیا کی سب سے بہترین یونیورسٹی بننی چاہیے‘، شیخ پورہ میں عظیم الشان ریلی سے راہل گاندھی کا خطاب
راہل گاندھی نے کہا کہ نریندر مودی ووٹ چوری کرنے میں مصروف ہیں۔ یہ مہاراشٹر، ہریانہ کے بعد بہار میں بھی ووٹ چوری کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، اس لیے ہم نے بہار میں ’ووٹر ادھیکار یاترا‘ کی۔

’’بہار جیسے پہلے تعلیم کا مرکز تھا، ویسے آج بھی تعلیم کا مرکز بننا چاہیے۔ نالندہ میں دنیا کی سب سے بہترین یونیورسٹی بننی چاہیے، پورے ملک کو پتہ چلنا چاہیے کہ بہار میں سب سے اچھی تعلیم ملتی ہے۔‘‘ یہ بیان آج کانگریس رکن پارلیمنٹ اور لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی نے بہار کے شیخ پور میں ایک عظیم الشان ریلی سے خطاب کرتے ہوئے دیا۔ انھوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ مہاگٹھ بندھن کے امیدواروں کو کامیاب بنا کر ریاست میں تعلیم اور روزگار کی راہ ہموار کرنے میں مدد کریں۔
راہل گاندھی نے اپنی تقریر کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی پر ایک بار پھر ’ووٹ چوری‘ کا سنگین الزام عائد کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’نریندر مودی ’ووٹ چوری‘ کرنے میں مصروف ہیں۔ یہ مہاراشٹر، ہریانہ کے بعد بہار میں بھی ووٹ چوری کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اسی لیے ہم نے بہار میں ’ووٹر ادھیکار‘ یاترا کی۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’میں آپ کو بتا رہا ہوں، یہ آخری وقت پر ’ووٹ چوری‘ کرنے کی کوشش کریں گے۔ لیکن یہاں پر نوجوانوں کو پولنگ بوتھ پر مضبوطی سے کھڑے رہنا ہے اور ’ووٹ چوری‘ نہیں ہونے دینی ہے۔‘‘
عوام سے مہاگٹھ بندھن کی حکومت بنانے میں اہم کردار ادا کرنے کی اپیل کرتے ہوئے راہل گاندھی کہتے ہیں کہ ’’بہار میں مہاگٹھ بندھن کی حکومت ہر مذہب، ہر ذات کی حکومت ہوگی۔ اس میں ہر طبقہ کے لیے جگہ ہوگی، ان کی آواز سنائی دے گی، اور یہ حکومت بہار کے لیے کام کرے گی۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’ہماری کوشش آپ کو ایک نیا بہار دینے کی ہے، جس میں اچھی تعلیم، بہتر صحت اور روزگار کی سہولت ہوگی۔‘‘
اس سے قبل راہل گاندھی نے بہار کے نالندہ میں بھی انتخابی جلسہ سے خطاب کیا تھا۔ اس تقریب میں انھوں نے کہا تھا کہ بہار کے لوگ دنیا کے سب سے زیادہ محنتی لوگ ہیں، جو ملک کے ہر حصے میں اپنی محنت سے ترقی کی بنیاد ڈال رہے ہیں۔ راہل نے کہا تھا کہ دبئی، بنگلورو اور ممبئی جیسے شہروں میں انفراسٹرکچر بہار کے مزدوروں کے خون اور پسینے سے کھڑا ہوا ہے۔ لیکن سوال یہ ہے کہ یہی محنت بہار کو کیوں نہیں بدل پاتی؟ آخر بہار میں کیا کمی رہ گئی ہے؟ انھوں نے ریاست میں بار بار ہونے والے پیپر لیک کو لے کر این ڈی اے حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بھی بنایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ’’یہاں کے نوجوان خواب دیکھتے ہیں، دن رات محنت کرتے ہیں لیکن امتحان سے پہلے ہی سوالیہ پرچے لیک ہو جاتے ہیں۔ کچھ خاص لوگوں کے ہاتھوں میں امتحان سے پہلے پیپر پہنچ جاتا ہے، اور عام طلبا کی محنت برباد ہو جاتی ہے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔