بہار: نائب وزیر اعلیٰ وجے سنہا کے پاس دو ووٹر آئی ڈی، تیجسوی نے دکھائے ثبوت، کانگریس نے کہا ’سب سے بڑا فراڈ‘

تیجسوی یادو نے وجے کمار سنہا کے دو ووٹر آئی ڈی کارڈ کی تفصیل میڈیا کو دکھائی ہے۔ ڈرافٹ ووٹر لسٹ میں وجے سنہا کا نام پٹنہ اور لکھی سرائے، دو جگہوں پر شامل ہے اس میں الگ الگ ایپک نمبر اور عمر درج ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>وجے سنہا، نائب وزیر اعلیٰ بہار (فائل) تصویر سوشل میڈیا</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

بہار میں ووٹر لسٹ کو لے کر سیاسی ماحول کافی گرم ہو گیا ہے۔ بہار اسمبلی میں اپوزیشن رہنما تیجسوی یادو نے ریاست میں خصوصی گہری نظرثانی (ایس آئی آر) ڈرافٹ ووٹر لسٹ کو لے کر سنگین الزامات لگائے ہیں۔ اتوار کو انہوں نے ایک پریس کانفرنس میں دعویٰ کیا کہ بہار کے نائب وزیر اعلیٰ وجے کمار سنہا کا نام دو الگ الگ جگہوں پر ڈرافٹ ووٹر لسٹ میں درج ہے اور ان کے پاس دو الگ الگ ایپک کارڈ بھی ہیں۔

’آج تک‘ کی خبر کے مطابق تیجسوی یادو نے وجے کمار سنہا کے دونوں ووٹر آئی ڈی کارڈ کی تفصیل میڈیا کو دکھائی۔ دونوں ایپک کارڈ کی تفصیل آن لائن چیک کرکے بھی دکھائی۔  تیجسوی نے کہا کہ ڈرافٹ ووٹر لسٹ میں وجے سنہا کا نام پٹنہ اور لکھی سرائے، دونوں جگہوں پر شامل ہے۔ یہی نہیں، دونوں ووٹر آئی ڈی کارڈ پر الگ الگ ایپک نمبر اور عمر درج ہیں۔ تیجسوی کے مطابق پٹنہ ضلع کے بوتھ نمبر 405 میں شمار نمبر 757 پر وجے کمار سنہا کا نام درج ہے جس کا ایپک نمبر AFS0853341 ہے، وہیں لکھی سرائے ضلع کے بوتھ نمبر 231 میں شمار نمبر 274 پر بھی ان کا نام شامل ہے، جس کے لیے ایپک نمبر IAF3939337 جاری کیا گیا ہے۔


تیجسوی کا کہنا تھا کہ ایس آئی آر بہت بڑا فرضی واڑہ ہے۔ نائب وزیر اعلیٰ وجے کمار سنہا کا یہ حال ہے۔ میرا معاملہ آیا تو میڈیا ٹرائل ہوا۔ میں نے الیکشن کمیشن کو اپنا جواب بھیج دیا ہے۔ اس کے باوجود مجھے دوبارہ نوٹس بھیجا گیا ہے۔ کیا وجے کمار سنہا کو الیکشن کمیشن نوٹس جاری کرے گا؟ ان کو تو دو جگہ سے نوٹس ملنا چاہیے۔ ایک پٹنہ ضلع اور دوسرا لکھی سرائے ضلع سے۔

دوسری طرف ’نو بھارت ٹائمز’ کی خبر کے مطابق کانگریس نے بھی دعویٰ کیا ہے کہ وجے سنہا کا نام دو الگ الگ اسمبلی حلقوں کی ووٹر لسٹ میں درج ہے۔ بہار کانگریس نے اپنے ’ایکس‘ ہینڈل میں پوسٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’سب سے بڑا فراڈ‘ تو نائب وزیر اعلیٰ وجے کمار سنہا نکلے! صاحب دو جگہ کے ووٹر ہیں- لکھی سرائے اور بانکی پور، پٹنہ۔ وجے صاحب نے دونوں جگہ ایس آئی آر فارم بھی بھرا ہے۔ دونوں جگہ ڈرافٹ میں ان کا نام بھی آ گیا ہے۔


کانگریس نے کہا کہ اہم سوال ہے کہ یہ کیسے ہوا؟ کیا وہ گزشتہ انتخابات میں دونوں جگہ ووٹ دے رہے تھے؟ تو کیا الیکشن کمیشن نے انہیں دو جگہ سے ووٹنگ کرنے کا حق دیا ہے؟ ضابطہ کے خلاف جا کر دو جگہ سے ایس آئی آر فارم کیوں بھرا؟ الیکشن کمیشن نے دو جگہ سے نام کیسے ڈرافٹ میں ڈال دیا؟ کب ہوگا اس فراڈ پر ایف آئی آر، کب ہوگا استعفیٰ؟ کیا الیکشن کمیشن کے ضابطے صرف دلتوں، پسماندوں، غریبوں، مزدوروں کے لیے ہیں، بھاجپائیوں کے لیے نہیں؟

بی جے پی پر نشانہ لگاتے ہوئے بہار کانگریس نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ یہ ’فراڈ‘ بی جے پی اور الیکشن کمیشن کی ملی بھگت کا نتیجہ ہے۔ اسی طرح یہ لوگ پورے ملک میں بھاجپائیوں کو دوہری تہری شہریت دے رہے ہیں۔ کہیں ایک پتے پر 80-80 ووٹ ڈالے جا رہے ہیں تو کہیں ایک شخص 4-4 مرتبہ ووٹ دے رہا ہے۔ الیکشن کمیشن اور بھاجپائی چور-چور موسیرے بھائی۔‘‘


واضح رہے کہ حال ہی میں این ڈی اے نے الیکشن کمیشن سے تیجسوی یادو کے خلاف شکایت درج کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ الزام تھا کہ ان کے پاس دو الگ الگ اسمبلی حلقوں میں ووٹر آئی ڈی ہے۔ اس معاملے کو لے کر الیکشن کمیشن نے تیجسوی یادو سے جواب بھی مانگا۔ اب وجے سنہا کے نام پر یہ دعویٰ سامنے آنے سے معاملہ اور بھی گرم ہو گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔