بہار این ڈی اے کو لگا جھٹکا، کئی آر ایل ایس پی لیڈران و کارکنان آر جے ڈی میں شامل

اوپیندر کشواہا آر ایل ایس پی کو جنتا دل یو میں ضم کرنے کی تیاری کر رہے تھے، لیکن اس سے پہلے ہی ریاستی صدر ویریندر کشواہا اور جنرل سکریٹری نرمل کشواہا سمیت بیشتر پارٹی لیڈران آر جے ڈی میں شامل ہو گئے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

سابق مرکزی وزیر اور راشٹریہ لوک سمتا پارٹی (آ رایل ایس پی) سربراہ اوپیندر کشواہا اپنی پارٹی کو نتیش کمار کی پارٹی جنتا دل یو میں ضم کرنے کی پوری تیاری کر چکے تھے، لیکن وہ ایسا کر پاتے اس سے پہلے انھیں پارٹی کے سرکردہ لیڈران نے زبردست جھٹکا دیا ہے۔ جمعہ کے روز آر ایل ایس پی کے ریاستی صدر ویریندر کشواہا، جنرل سکریٹری نرمل کشواہا سمیت بڑی تعداد میں پارٹی لیڈران نے آج آر جے ڈی کی رکنیت اختیار کر لی۔ اتنا ہی نہیں، پارٹی کے تمام عہدیداران نے اوپیندر کشواہا کو چھوڑ کر پوری پارٹی کو آر جے ڈی میں ضم کر دیا۔

آر ایل ایس پی کے ان سبھی لیڈران اور عہدیداران کو آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو نے پتنہ میں پارٹی کی رکنیت دلائی۔ اس موقع پر تیجسوی یادو نے آر ایل ایس پی سے آئے لیڈروں کا استقبال کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک طرح سے آر ایل ایس پی کا آر جے ڈی میں انضمام ہے۔ انھوں نے کہا کہ آر ایل ایس پی میں اب صرف سابق مرکزی وزیر اوپیندر کشواہا بچ گئے ہیں۔


اس موقع پر تیجسوی یادو نے کہا کہ ریاستی صدر ویریندر کشواہا، جنرل سکریٹری نرمل کشواہا، خاتون سیل کی چیف مدھو منجری سمیت کئی سیل کے سربراہان، کئی ضلع کمیٹی کے صدور اور عہدیداروں کے ساتھ جھارکھنڈ آر ایل ایس پی کے ریاستی صدر نے بھی آج آر جے ڈی کی رکنیت اختیار کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ان ساتھیوں کے آر جے ڈی میں آنے سے پارٹی مضبوط ہوگی۔

تیجسوی یادو نے اپنی بات آگے برھاتے ہوئے کہا کہ اس سے قبل گزشتہ اسمبلی انتخاب میں آر ایل ایس پی کے اس وقت کے ریاستی صدر بھودیو چودھری بھی آر جے ڈی کی رکنیت اختیار کر چکے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ کشواہا پہلے کہتے تھے کہ اگر نتیش کمار جیسا دوست ہو تو دشمن کی ضرورت نہیں پڑتی ہے۔ اب شاید کشواہا جی ان باتوں کو بھول گئے ہیں۔


اس درمیان آر ایل ایس پی سے آر جے ڈی میں شامل ہوئے ویریندر کشواہا نے کہا کہ ’’نتیش کمار کو اقتدار سے ہٹانے کے لیے آر ایل ایس پی کی تشکیل ہوئی تھی۔ اسی عزم کے ساتھ ہم سبھی نے گاؤں گاؤں جا کر پارٹی کارکنان کو حلف دلوایا تھا، لیکن آج اوپیندر کشواہا نے ان عزائم کو بھلا کر نتیش کمار کے ساتھ جانے کا ذہن تیار کر لیا ہے۔‘‘ ویریندر کشواہا نے یہاں تک کہا کہ آر ایل ایس پی کے ہم ساتھی اوپیندر کشواہا کو پارٹی سے نکال کر آر جے ڈی کے ساتھ آ گئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ تیجسوی یادو کی قیادت میں نتیش کمار کو اقتدار سے ہٹانا ہمارا عزم ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔