بہار اسمبلی انتخاب: ’پارٹی تکبر میں مبتلا ہو گئی ہے‘، بی جے پی رکن اسمبلی مشری لال یادو نے دیا استعفیٰ
مشری لال یادو نے بی جے پی پر کئی سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ بی جے پی تکبر میں مبتلا ہے اور وہ پسماندہ مخالف بھی ہے۔ میرے جیسے رکن اسمبلی کے لیے بی جے پی میں وقار بچانا مشکل ہو رہا ہے۔

بہار اسمبلی انتخاب سے قبل این ڈی اے میں زبردست اتھل پتھل مچی ہوئی ہے۔ گزشتہ روز جے ڈی یو اور ایل جے پی کے کئی لیڈران آر جے ڈی میں شامل ہو گئے تھے، اور آج بی جے پی رکن اسمبلی مشری لال یادو نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کر دیا ہے۔ علی نگر سے رکن اسمبلی مشری لال نے استعفیٰ دیتے ہوئے بی جے پی پر کئی سنگین الزامات بھی عائد کیے ہیں۔ خاص طور سے انھوں نے بی جے پی کو دلت اور پسماندہ مخالف قرار دیا ہے۔
غور کرنے والی بات یہ ہے کہ علی نگر اسمبلی سیٹ سے اس مرتبہ بی جے پی میتھلی ٹھاکر کو امیدوار بنا سکتی ہے۔ یعنی مشری لال کو کنارہ کرنے کی قیاس آرائیاں سیاسی گلیارے میں زور و شور سے چل رہی ہے۔ اس سے پہلے کے مشری لال کو کنارہ کیا جاتا، انھوں نے خود ہی استعفیٰ دینے کا اعلان کر دیا۔ فی الحال انھوں نے کسی دوسری پارٹی میں جانے کا اعلان تو نہیں کیا ہے، لیکن یہ ضرور کہا ہے کہ جہاں انھیں عزت ملے گی، وہاں جائیں گے۔
مشری لال یادو نے استعفیٰ دینے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’آج بی جے پی میں دلت اور پسماندہ طبقہ کی بے عزتی ہو رہی ہے۔ میرے وقار کو بھی ٹھیس پہنچایا جا رہا ہے، جو میں برداشت نہیں کر سکتا۔ میرے جیسے رکن اسمبلی کے لیے بی جے پی میں وقار بچانا مشکل ہو رہا ہے۔ اس لیے میں آج بی جے پی سے استعفیٰ دے رہا ہوں۔‘‘ انھوں نے اسمبلی رکنیت کے ساتھ ساتھ پارٹی کی بنیادی رکنیت سے بھی استعفیٰ دینے کا اعلان کرتے ہوئے بہار کی عوام سے اپیل کی کہ وہ موجودہ حالات کو سمجھیں اور بی جے پی سے دوری بنائیں۔ مشری لال یادو نے بی جے پی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے یہ بھی کہا کہ بی جے پی تکبر میں مبتلا ہے اور پسماندہ طبقہ کی دشمن ہے۔
قابل ذکر ہے کہ بہار کی مقبول گلوکارہ میتھلی ٹھاکر نے حال ہی میں بی جے پی لیڈران سے ملاقات کر بہار کی سیاست میں قدم رکھنے کا اشارہ دیا ہے۔ میڈیا اہلکاروں کے ذریعہ پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا تھا کہ اگر موقع ملتا ہے تو یہ ان کے لیے بڑی بات ہوگی۔ میتھلی نے یہ بھی بتایا تھا کہ وہ ہر عمر اور طبقات کے لوگوں کے ساتھ خود کو کنیکٹ کر سکتی ہیں۔ ساتھ ہی انھوں نے اپنی آبائی اسمبلی سیٹ سے انتخاب لڑنے کی خواہش بھی ظاہر کی ہے، جو کہ علی نگر ہے۔ اس اسمبلی سیٹ سے مشری لال یادو نے 2020 میں ’وی آئی پی‘ (جو کہ اُس وقت این ڈی اے میں شامل تھی) کی ٹکٹ سے انتخاب جیتا تھا، اور بعد وی آئی پی چھوڑ کر میں بی جے پی کا دامن تھام لیا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔