بہار اسمبلی انتخاب سے عین قبل جنتا دل یو کو ملی بری خبر، سابق رکن پارلیمنٹ سمیت کئی لیڈران آر جے ڈی میں شامل
سابق رکن پارلیمنٹ سنتوش کشواہا، سابق رکن اسمبلی راہل شرما اور کچھ دیگر لیڈران نے آج آر جے ڈی کا دامن تھام لیا۔ ایل جے پی لیڈر اجئے کشواہا نے بھی آر جے ڈی کی رکنیت حاصل کر لی ہے۔

بہار اسمبلی انتخاب سے عین قبل جنتا دل یو کو آج اس وقت شدید جھٹکا لگا جب جنتا دل یو کے ایک سابق رکن پارلیمنٹ اور سابق رکن اسمبلی سمیت کئی دیگر لیڈران پارٹی چھوڑ کر آر جے ڈی میں شامل ہو گئے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ آر جے ڈی میں شمولیت اختیار کرنے والوں میں لوک جن شکتی پارٹی کے بھی کچھ لوگ نظر آئے۔
جنتا دل یو کے سابق رکن پارلیمنٹ سنتوش کشواہا، جنتا دل یو کے سابق رکن اسمبلی راہل شرما اور دیگر لیڈران نے آج تیجسوی یادو کی موجودگی میں آر جے ڈی کا دامن تھاما۔ لوک جن شکتی پارٹی لیڈر اجئے کشواہا اور جنتا دل یو کے بانکا سے رکن پارلیمنٹ گردھاری پرساد یادو کے بیٹے چانکیہ پرساد رنجن بھی آر جے ڈی میں شامل ہوئے۔
قابل ذکر ہے کہ سنتوش کشواہا نے لگاتار 2 مرتبہ پورنیہ لوک سبھا سیٹ سے جنتا دل یو کے ٹکٹ پر کامیابی حاصل کی تھی، لیکن 2024 میں ہوئے لوک سبھا انتخاب میں وہ پپو یادو سے ہار گئے تھے۔ سنتوش کشواہا کی انٹری 2014 لوک سبھا انتخاب میں بہت حیرت انگیز تھی، جب انھوں نے بی جے پی چھوڑ کر بیسی اسمبلی سیٹ سے استعفیٰ دیا تھا اور مودی لہر کے خلاف انتخاب لڑتے ہوئے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی پارٹی کے لیے محض 2 میں سے ایک سیٹ جیتی تھی۔ نتیش کمار اس شکست سے ٹوٹ گئے تھے اور اخلاقی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے عہدہ چھوڑ دیا تھا، لیکن ایک سال سے بھی کم وقت بعد ہی وہ دوبارہ عہدے پر فائز ہو گئے۔
جہاں تک راہل شرما کا معاملہ ہے، وہ جہان آباد ضلع کے گھوسی سے سابق رکن اسمبلی ہیں۔ وہ جگدیش شرما کے بیٹے ہیں، جو علاقے کی سیاست کو اچھی طرح سمجھتے ہیں۔ انھوں نے جنتا پارٹی، بی جے پی اور جنتا دل یو کے ساتھ ساتھ آزادانہ کھڑے ہو کر بھی ریکارڈ 8 مرتبہ یہ سیٹ جیتی تھی۔
بہرحال، جنتا دل یو اور لوک جن شکتی پارٹی لیڈران کو آر جے ڈی میں شامل کرتے ہوئے تیجسوی یادو نے کہا کہ ’’آر جے ڈی کنبہ سنتوش کشواہا، راہل شرما، اجئے کشواہا اور چانکیہ پرساد رنجن کا استقبال کرتا ہے۔ ان کے جڑنے سے پارٹی مزید مضبوط ہوگی۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ لوگ ریاست میں این ڈی اے حکومت سے پریشان ہو چکے ہیں۔ وزیر اعلیٰ اپنے ہوش میں نہیں ہیں۔ آئندہ اسمبلی انتخاب میں عوام ان کی حکومت کو اکھاڑ پھینکے گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔