مہاراشٹر کی سیاست میں بڑی تبدیلی! 20 سال بعد سنجے راؤت کے گھر پہنچے راج ٹھاکرے
ایم این ایس سربراہ راج ٹھاکرے اورشیوسینا لیڈرسنجے راؤت کی دوستی کی طویل تاریخ رہی ہے۔ دونوں کئی بار ایک دوسرے کے سیاسی نظریات پر متصادم ہوچکے ہیں لیکن ذاتی سطح پر ان کے رشتے ہمیشہ برقرار رہے۔

مہاراشٹر کی سیاست میں کسی وقت بہت قریبی مانے جانے والے راج ٹھاکرے اورسنجے راؤت بدھ کو ایک بار پھر آمنے سامنے آئے۔ راج ٹھاکرے شیو سینا(ادھو بالا صاحب ٹھاکرے) کے رہنما سنجے راؤت سے طبیعت خراب ہونے کے بعد ان کی عیادت کے لیے پہنچے تھے۔ ایم این ایس کے سربراہ راج ٹھاکرے اچانک مضافاتی بھانڈوپ واقع راؤت کے گھر پہنچے اور کنبہ کے ساتھ طویل بات چیت کی۔ اس ملاقات نے سیاسی حلقوں میں بحث چھیڑ دی ہے ساتھ ہی ان کے پرانے رشتوں کی گرمجوشی بھی بحال کردی ہے۔
راج ٹھاکرے اور سنجے راؤت کے درمیان کبھی بہت گہرے تعلقات رہے ہیں لیکن سیاسی راستے الگ ہوتے گئے اور ان کی ملاقاتیں بھی کم ہوتی گئیں۔ تقریباً 20 سال بعد راج ٹھاکرے کی راؤت کے گھر آمد کو ریاست کی سیاست میں ممکنہ بڑی تبدیلی کی علامت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ اس سلسلے میں ایم ایل اے سنیل راوت کا کہنا ہے کہ راج ٹھاکرے مسلسل رابطے میں ہیں اور سنجے راؤت کی صحت کے بارے میں دریافت کرتے رہتے ہیں۔ آج بھی وہ گھر والوں کی خیریت دریافت کرنے آئے تھے۔
اس سے ایک دن پہلے ہی مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڈنویس نے بھی سنجے راؤت سے ملاقات کرکے ان کی خیریت دریافت کی تھی۔ فڑنویس اور راؤت کے درمیان یہ ملاقات بیوروکریٹ راجیش نارویکر کے بیٹے کی شادی میں ہوئی تھی۔ سنجے راؤت کی بیٹی کی شادی بھی نارویکر کے دوسرے بیٹے سے ہوئی ہے، اس لیے دونوں خاندانوں کے درمیان ذاتی تعلقات ہیں۔ حالانکہ راؤت کس بیماری میں مبتلا ہیں، اس کے بارے میں سرکاری طورپر کچھ نہیں بتایا گیا ہے۔
راج ٹھاکرے اورسنجے راؤت کی دوستی کی طویل تاریخ رہی ہے۔ دونوں کئی بار ایک دوسرے کے سیاسی نظریات پرمتصادم ہوچکے ہیں لیکن ذاتی سطح پر ان کے رشتے ہمیشہ برقرار رہے۔ طویل عرصے بعد راج ٹھاکرے کا سیدھے گھر جاکر سنجے راؤت کی خیریت دریافت کرنا اس بات کا اشارہ ہے کہ ایم این ایس سربراہ ذاتی تعلقات کے حوالے سے آج بھی حساس ہیں۔ ملاقات کے دوران انہوں نے اہل خانہ کو یقین دلایا کہ کسی بھی ضرورت کی صورت میں وہ پوری طرح ان کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔