راج ٹھاکرے کی 13 سال بعد ماتوشری آمد، ادھو ٹھاکرے کو دی سالگرہ کی مبارکباد

ادھو ٹھاکرے کی سالگرہ پر 13 سال بعد راج ٹھاکرے ’ماتوشری‘ پہنچے۔ دونوں بھائیوں کی یہ ملاقات سیاسی حلقوں میں مثبت اشارہ سمجھی جا رہی ہے، جو اتحاد کی جانب گامزن ہو سکتی ہے

<div class="paragraphs"><p>آئی اے این ایس</p></div>

آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

ممبئی: شیوسینا (یو بی ٹی) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے کی سالگرہ کے موقع پر مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس) کے صدر راج ٹھاکرے نے 13 سال بعد ان کی رہائش گاہ 'ماتوشری' پر قدم رکھا۔ اس جذباتی لمحے کو سیاسی حلقوں میں خاص اہمیت دی جا رہی ہے، کیونکہ دونوں چچازاد بھائیوں کے تعلقات میں برسوں سے سرد مہری چلی آ رہی تھی۔

راج ٹھاکرے کے ساتھ ایم این ایس رہنما بالا ناندگاؤنکر اور نتن سردیسائی بھی موجود تھے۔ ادھو ٹھاکرے نے راج کو گلے لگایا اور ان کی پیٹھ تھپتھپائی، جس سے ماحول میں گرمجوشی دیکھی گئی۔ اس موقع پر دونوں نے بال ٹھاکرے کی تصویر کے ساتھ تصویر بھی کھنچوائی، جو جذبات سے لبریز منظر تھا۔ ایک اور تصویر میں راج ٹھاکرے کو ادھو ٹھاکرے کو گلدستہ پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

ادھو ٹھاکرے کی سالگرہ کی تقریب میں ان کے اہل خانہ اور شیوسینا کے کئی سینئر رہنما موجود تھے۔ اگرچہ کیک کاٹنے کی ویڈیو میں راج ٹھاکرے نظر نہیں آئے لیکن ان کی موجودگی نے تقریب کو خاص بنا دیا۔ شیوسینا (یو بی ٹی) کے رہنما اروند ساونت نے ملاقات کو ’خوشی کا دن‘ قرار دیا۔ انہوں نے کہا، ’’راج ٹھاکرے ماتوشری آئے، اس سے بڑھ کر اور کیا خوشی ہو سکتی ہے۔ دونوں بھائی مہاراشٹر کے مفاد کے لیے ساتھ آئے ہیں۔‘‘

شیوسینا کے سینئر رہنما بھاسکر جادھو نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک مثبت اشارہ ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ جب راج ٹھاکرے کی سالگرہ ہو گی تو ادھو بھی انہیں مبارکباد دینے جائیں گے۔


یہ واقعہ اس لیے بھی خاص ہے کہ پچھلے 20 برسوں میں یہ دوسرا موقع ہے جب ادھو اور راج ٹھاکرے کو عوامی طور پر ایک ساتھ دیکھا گیا۔ یاد رہے کہ راج ٹھاکرے نے 2005 میں ادھو ٹھاکرے سے اختلافات کے باعث شیوسینا چھوڑ کر اپنی پارٹی ’مہاراشٹر نونرمان سینا‘ قائم کی تھی۔ تب سے دونوں کے تعلقات کشیدہ رہے اور انہوں نے انتخابی میدان میں ایک دوسرے کے خلاف کئی بار مقابلہ کیا۔

تاہم، حالیہ دنوں میں دونوں رہنماؤں کے درمیان تلخیاں کم ہوتی نظر آ رہی ہیں۔ جولائی کے آغاز میں ادھو اور راج نے پہلی بار ایک ساتھ عوامی ریلی میں شرکت کی۔ یہ ریلی مراٹھی زبان کے حق میں نکالی گئی تھی، جسے ’وجے ریلی‘ کا نام دیا گیا۔ اس موقع پر ادھو ٹھاکرے نے اشارہ دیا تھا کہ آنے والے میونسپل انتخابات میں دونوں پارٹیاں اتحاد کے ساتھ میدان میں اتر سکتی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔