بھوپال: ’منترالے‘ میں لگی خوفناک آگ، کئی فائلیں خاک، کانگریس نے کہا ’یہ 100 فیصد سرکاری آگ ہے‘

کانگریس لیڈر جیتو پٹواری نے منترالے میں لگی آگ کے لیے ریاستی حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا اور کہا کہ یہ آگ حکومت نے خود لگوائی ہے، یہ آگ بدعنوانی کے گناہ سے بچنے کے لیے لگائی گئی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>بھوپال واقع منترالے میں لگی آگ کا منظر، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

بھوپال واقع منترالے میں لگی آگ کا منظر، تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

مدھیہ پردیش کی راجدھانی بھوپال واقع منترالے بھون میں ہفتہ کی صبح لگی آگ پر قابو تو پا لیا گیا ہے، لیکن اس معاملے پر کانگریس نے ریاستی حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کر دیا ہے۔ کانگریس لیڈر جیتو پٹواری نے منترالے میں لگی آگ کے لیے ریاستی حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے اور کہا کہ ’’یہ آگ حکومت نے خود لگوائی ہے، یہ آگ بدعنوانی کے گناہ سے بچنے کے لیے لگائی گئی ہے۔ یہ 100 فیصد سرکاری آگ ہے۔‘‘

دراصل ہفتہ کی صبح ولبھ بھون کی پانچویں منزل (منترالے) پر خوفناک آگ لگی تھی۔ گھنٹوں کی مشقت کے بعد اس آگ پر قابو پایا جا سکا۔ اس معاملے میں وزیر اعلیٰ موہن یادو نے افسران سے بات کی اور معاملے کی جانچ کا حکم صادر کر دیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ منترالے میں لگی آگ کی وجہ سے کئی اہم دستاویزات جل کر خاک ہو گئے۔ کچھ خبروں میں بتایا جا رہا ہے کہ پرانی فائلوں اور کچرے کے ڈھیر میں آگ لگی تھی جو دھیرے دھیرے پھیلتی چلی گئی۔


آگ زنی کی خبر ملتے ہی فائر بریگیڈ دستہ موقع پر پہنچا اور کافی مشقتوں کے بعد اس کو بجھایا جا سکا۔ آگ لگنے کے بعد وہاں موجود بیشتر افراد باہر نکل گئے تھے، لیکن پانچ لوگ بلڈنگ میں پھنسے رہ گئے، جنھیں بعد میں سیکورٹی اہلکاروں نے بہ حفاظت باہر نکالا۔ اس دوران فائر سیفٹی ایکسپرٹ پنکج کھرے بھی موقع پر موجود رہے۔

فی الحال آگ لگنے کی وجہ کا پتہ نہیں چل سکا ہے، لیکن جانچ شروع کر دی گئی ہے۔ اس عمارت میں 4 ریاستی وزرا کے دفاتر ہیں اور وزیر اعلیٰ دفتر کے کچھ افسران بھی یہاں سے کام کرتے ہیں۔ پہلے اس منزل پر وزیر اعلیٰ دفتر بھی ہوا کرتا تھا، لیکن فی الحال وزیر اعلیٰ کا دفتر اس عمارت کے بغل والی عمارت میں ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔