بھیونڈی تین منزلہ بلڈنگ انہدام، ہلاک شدگان کی تعداد 33 ہوئی، 25 افراد کو محفوظ نکالا گیا

ضلع تھانہ میں منگل سے موسلا دھار بارش ہو رہی ہے جس کی وجہ سے امدادی کاموں میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ابھی تک 25 لوگوں کو ملبہ سے باہر نکالا گیا ہے۔ ان لوگوں کو اسپتالوں میں داخل کرایا گیا ہے

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

تھانہ: ریاست مہاراشٹر کے ضلع تھانہ کے بھیونڈی میں بدھ کے روز تین منزلہ عمارت کے گرنے سے ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 33 ہوگئی۔ افسران نے آج بتایا کہ نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف) اور مقامی افراد امداد اور بچاؤ کے کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔

افسران کے مطابق ہلاک ہونے والے 33 میں 2 سے 11 سال کی عمر کے 15 بچے اور ایک 75 سالہ شخص سمیت 10 مرد شامل ہیں۔ ضلع تھانہ میں منگل سے موسلا دھار بارش ہو رہی ہے جس کی وجہ سے امدادی کاموں میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ابھی تک 25 لوگوں کو ملبہ سے باہر نکالا گیا ہے۔ ان لوگوں کو بھیونڈی اور ٹھانے کے اسپتالوں میں داخل کرایا گیا ہے۔ افسران نے بتایا کہ بھاری بارش کے باوجود سرچ آپریشن رات بھر جاری رہا۔

بھیونڈی تین منزلہ بلڈنگ انہدام، ہلاک شدگان کی تعداد 33 ہوئی، 25 افراد کو محفوظ نکالا گیا

انہوں نے بتایا کہ ملبے سے نکلی لاشوں کی حالت بہت خراب تھی کیوں وہ 50 گھنٹے سے بھی زیادہ وقت سے دبے ہوئے تھے۔ اسران نے بتایا کہ 43 سال پرانی جیلانی بلڈنگ پیر کو علی الصبح تین بج کر 40 منٹ پر گر گئی۔ عمارت میں 40 فلیٹ تھے اور تقریباً 150 افراد یہاں رہائش پذیر تھے۔ بھیونڈی تھانے سے تقریباً 10 کلومیٹر دور واقع ہے۔

انہوں نے بتایا کہ عمارت گرنے کے معاملے میں بلدیات کے دو عہدیداروں کو معطل کر دیا گیا ہے اور عمارت کے مالک کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ جس وقت دھمنکر ناکا کے قریب نارپولی میں ’پٹیل کمپاؤنڈ‘ میں واقع عمارت گری، اس وقت وہاں رہنے والے لوگ سو رہے تھے۔


انہوں نے بتایا کہ نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف) اور تھانے ڈیزاسٹر رسپانس فورس (ٹی ڈی آر ایف) کے اہلکار موقع پر موجود ہیں اور سرچ آپریشن جاری ہے۔ عہدیدار نے بتایا کہ یہ عمارت بھیونڈی - نظام پور میونسپل کارپوریشن کی خستہ حال عمارتوں کی فہرست میں شامل نہیں تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔