بھیما کوریگاؤں معاملہ: نظر بندی معاملہ پر گوتم نولکھا اور این آئی اے کی دلیلوں پر کل ہوگی ’سپریم‘ سماعت

سپریم کورٹ نے گوتم نولکھا کی عرضی پر جمعہ کو سماعت کرنے کا فیصلہ کیا ہے، گوتم نولکھا کو عدالتی حکم کے باوجود ابھی تک جیل سے گھر میں نظر بندی کے لیے نہیں بھیجا گیا ہے۔

سماجی کارکن گوتم نولکھا
سماجی کارکن گوتم نولکھا
user

قومی آوازبیورو

سپریم کورٹ نے بھیما کوریگاؤں معاملے میں ملزم سماجی کارکن گوتم نولکھا کی ایک نئی عرضی پر جمعہ کو سماعت کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ دراصل گوتم کو عدالت کے حکم کے باوجود ہاؤس اریسٹ (نظر بند) میں منتقل نہیں کیا گیا ہے۔ جمعرات کو نولکھا کے وکیل کے ذریعہ چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی صدارت والی بنچ کے سامنے اس معاملے کا تذکرہ کیا گیا تھا۔ وکیل نے کہا کہ ہاؤس اریسٹ کے متعلق عدالت عظمیٰ کے حکم پر عمل نہیں ہو رہا ہے اور 10 نومبر کو سنائے گئے عدالتی فیصلے کے باوجود ابھی تک نولکھا کو جیل سے گھر پر نظربندی کے لیے منتقل نہیں کیا گیا ہے۔

این آئی اے کی نمائندگی کر رہے سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے کہا کہ نولکھا نے اپنے گھر کا پتہ دینے کی جگہ کمیونسٹ پارٹی سے متعلق ایک لائبریری-کم-رہائش کا پتہ دیا ہے۔ نولکھا کے وکیل نے مہتا کی دلیلوں کی مخالفت کی۔ وکیل نے کہا کہ یہ تذکرہ کیا گیا تھا کہ یہ لائبریری ہے۔


تشار مہتا نے کہا کہ این آئی اے کی بھی عدالت سے کچھ مطالبات ہیں اور اس نے درخواست داخل کی ہے۔ مہتا نے عدالت سے معاملے کو پیر کے لیے فہرست بند کرنے کو کہا۔ لیکن دونوں فریقین کو سننے کے بعد عدالت عظمیٰ نے کہا کہ وہ ملزم اور این آئی اے کے ذریعہ دونوں عرضیوں کو سماعت کے لیے جسٹس کے ایم جوسف کی صدارت والی بنچ کے سامنے جمعہ کو فہرست بند کرے گی۔ اسی بنچ نے ہاؤس اریسٹ سے متعلق کا حکم جاری کیا تھا۔

واضح رہے کہ عدالت عظمیٰ نے 10 نومبر کو نولکھا کو ان کی بگڑتی صحت پر غور کرنے کے بعد نظر بندی کی اجازت دی تھی۔ انھیں 14 نومبر تک مقامی ضمانت کے طور پر 2 لاکھ روپے جمع کرنے کو بھی کہا تھا۔ عدالت عظمیٰ نے کئی شرائط عائد کرتے ہوئے 70 سالہ گوتم نولکھا کو ممبئی میں ایک ماہ کے لیے نظربند رکھنے کی اجازت دی۔ بنچ نے کہا تھا کہ عرضی دہندہ کو کم از کم سماعت کی اگلی تاریخ تک ہاؤس اریسٹ میں رکھنے کی اجازت دینی چاہیے۔ اگلی سماعت کے لیے تاریخ 13 دسمبر مقرر ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */