دہلی میں بھارت جوڑو یاترا: آشرم پہنچنے پر راہل اور پرینکا گاندھی کا روایتی انداز میں استقبال، قیام کے بعد پھر شروع ہوگا سفر

بھارت جوڑو یاترا کے آشرم پہنچنے کے بعد شاندار نظارہ دیکھنے کو ملا، جہاں راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی سمیت تمام یاتریوں کا روایتی انداز میں استقبال کیا گیا ہے۔

بھارت جوڑو یاترا
بھارت جوڑو یاترا
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: بھارت جوڑو یاترا بدرپور بارڈر سے راجدھانی دہلی میں داخل ہو گئی۔ یہ یاترا دہلی میں 23 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرتے ہوئے لال قلعہ تک جائے گی۔ دہلی میں اس یاترا میں کانگریس کی سابق صدر سونیا گاندھی، پارٹی کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی اور ان کے شوہر رابرٹ واڈرا نے بھی شرکت کی۔ فی الحال راہل گاندھی کی قیادت میں جاری یہ یاترا جے دیو آشرم پہنچ کر ٹھہر گئی ہے، جہاں سے دو گھنٹے قیام کے بعد یہ سفر ایک مرتبہ پھر شروع ہوگا۔

دہلی میں بھارت جوڑو یاترا: آشرم پہنچنے پر راہل اور پرینکا گاندھی کا روایتی انداز میں استقبال، قیام کے بعد پھر شروع ہوگا سفر

دریں اثنا، آشرم پہنچنے کے بعد شاندار نظارہ دیکھنے کو ملا جہاں راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی سمیت تمام یاتریوں کا روایتی انداز میں استقبال کیا گیا ہے۔ راہل گاندھی کے ساتھ ان کی بھانجی یعنی پرینکا گاندھی کی صاحبزادی بھی موجود تھیں، جو کافی پر جوش نظر آ رہی تھی۔ اس کے علاوہ دہلی پردیش کانگریس کے تمام لیڈران بھی موجود رہے۔


آشرم چوک پہنچنے سے کچھ دیر پہلے سونیا گاندھی نے اپنے بیٹے راہل گاندھی کے ساتھ ماسک لگا کر یاترا میں شرکت کی۔ اتنا ہی نہیں وہ پرینکا گاندھی اور ان کے شوہر رابرٹ واڈرا کے ساتھ کچھ دور تک چہل قدمی بھی کرتی نظر آئیں۔ خیال رہے کہ یہ دوسرا موقع ہے جب سونیا گاندھی اس یاترا میں شامل ہوئی ہیں۔ اس سے قبل وہ کرناٹک میں اس یاترا میں شامل ہوئی تھیں۔

بھارت جوڑو یاترا اب آشرم سے ایک بجے دوبارہ شروع ہو کر حضرت نظام الدین کی جانب گامزن ہوگی۔ اس کے بعد یہ یاترا آئی ٹی او اور انڈیا گیٹ ہوتے ہوئے لال قلعہ پہنچے گی اور آخر میں راج گھاٹ جائے گی۔ یاترا کے سبب دہلی پولیس نے پہلے ہی سفری ہدایات جاری کر دی تھیں۔ اس دوران جنوبی دہلی میں کئی مقامات پر گاڑیوں کا رش نظر آیا۔ یاترا جب وہاں سے آگے بڑھے گی تو کئی دیگر علاقوں میں بھی جام کی صورت حال پیدا ہو سکتی ہے۔ دہلی کے مختلف علاقوں میں سڑکوں پر جانے سے گریز کرنے کی صلاح دی گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔