بھارت جوڑو یاترا: ’بھلے ہی پیروں میں چھالے ہیں، ہم نہیں رکنے والے ہیں‘، بارش میں بغیر چھتری کے پدیاترا کرتے نظر آئے راہل گاندھی

راہل گاندھی نے ایک ٹوئٹ میں لکھا کہ ’’بھارت جوڑو یاترا کے دوران میں جہاں بھی جا رہا ہوں، لوگ بتا رہے ہیں کہ وہ مہنگائی سے بہت پریشان ہیں۔ وزیر اعظم عوام کی تکلیف کو قصداً نظر انداز کر رہے ہیں۔‘‘

تصویر @INCIndia
تصویر @INCIndia
user

تنویر

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کی قیادت میں ’بھارت جوڑو یاترا‘ آب و تاب کے ساتھ آگے بڑھتی جا رہی ہے۔ آج اس یاترا کے ساتویں دن بھی نہ ہی راہل بریگیڈ میں کے جوش میں کوئی کمی دکھائی دی، اور نہ ہی عوام نے ’بھارت یاتریوں‘ پر محبت لٹانے میں کوئی کسر چھوڑ رکھی۔ کیرالہ میں ’بھارت جوڑو یاترا‘ کا آج تیسرا دن تھا جب راہل گاندھی جگہ جگہ رک کر لوگوں کے مسائل سنتے ہوئے دکھائی دیے اور کچھ مقامات پر عوام سے خطاب کے دوران مرکز کی نریندر مودی حکومت اور ان کی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بھی بناتے نظر آئے۔

منگل کے روز جب راہل گاندھی کیرالہ کی راجدھانی ترووننت پورم میں پدیاترا کر رہے تھے تو رک رک کر بارش بھی ہو رہی تھی۔ اس درمیان راہل گاندھی اور ان کے ساتھیوں کا استقبال کرنے کے لیے سڑکوں کے کنارے بڑی تعداد میں لوگ جمع دکھائی دیے۔ بارش کے دوران راہل گاندھی سمیت کانگریس کے سبھی لیڈران بغیر چھتری کے سڑکوں پر پدیاترا کر رہے تھے۔‘‘ یہاں قابل غور ہے کہ کئی پدیاتریوں کی ایڑیاں اور تلوے زیادہ چلنے کی وجہ سے زخمی بھی ہو گئے، لیکن کسی کے جوش میں کمی دکھائی نہیں دی۔ اس تعلق سے راہل گاندھی فیس بک پر ایک پوسٹ بھی کیا جس میں لکھا کہ ’’بھلے ہی پیروں میں چھالے ہیں، لیکن ہم ملک جوڑنے نکلے ہیں، ہم نہیں رکنے والے ہیں۔‘‘


آج دوپہر راہل گاندھی نے ’بھارت جوڑو یاترا‘ کے تعلق سے ایک ٹوئٹ بھی کیا تھا جس میں مہنگائی سے پریشان عوام کا تذکرہ کیا۔ انھوں نے اس ٹوئٹ میں لکھا تھا کہ ’’بھارت جوڑو یاترا کے دوران میں جہاں بھی جا رہا ہوں، لوگ بتا رہے ہیں کہ وہ مہنگائی سے بہت پریشان ہیں۔ وزیر اعظم عوام کی تکلیف کو قصداً نظر انداز کر رہے ہیں۔‘‘ آخر میں انھوں نے یہ بھی لکھا ’’ہندوستان کی ہر تکلیف بھری پکار کو ہُنکار بنائیں گے، بھارت جوڑتے جائیں گے۔‘‘

ترووننت پورم کے کجھاکوٹم کے پاس کنیاپورم سے صبح تقریباً 7.15 بجے کانگریس کی بھارت جوڑو یاترا شروع ہوئی تھی۔ اس دوران کیرالہ مرحلہ کے گزشتہ دو دنوں کی طرح ہی لوگوں کی پرجوش بھیڑ دیکھنے کو ملی۔ کجھاکوٹم میں کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے لوگوں کی جمع بھیڑ سے خطاب بھی کیا۔ انھوں نے کہا کہ انتخاب نفرت، تشدد اور غصے سے جیتے جا سکتے ہیں، لیکن اس سے ملک کے سامنے آنے والے سماجی و معاشی مسائل کا حل نہیں نکل سکتا۔ راہل گاندھی نے بی جے پی پر حملہ آور رخ اختیار کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ بی جے پی نے ثابت کر دیا ہے کہ نفرت کا استعمال سیاسی طور سے اور انتخاب جیتنے کے لیے کیا جا سکتا ہے، لیکن اس سے روزگار پیدا نہیں ہو سکتے۔ انھوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ ہندوستان میں تبادلہ خیال اور لوگوں کی آواز کو خاموش کر دیا گیا ہے، کیونکہ میڈیا بھی وہی کہہ رہا ہے جو ملک کی حکومت اس سے کہلوانا چاہتی ہے۔


جب یاترا کیرالہ کے اتنگل میں دن کے اپنے پہلے پوائنٹ پر پہنچی تو کانگریس لیڈر جئے رام رمیش نے ٹوئٹ کر کے اس کی جانکاری دی۔ انھوں نے لکھا کہ ’’پدیاترا ابھی اتنگل کے پاس مموم میں صبح کی منزل پر پہنچی ہے جہاں مختلف گروپوں کے ساتھ کئی دور کی بات چیت ہوگی۔‘‘ اس کے بعد پھر یاترا شروع ہوئی اور جگہ جگہ بزرگوں، نوجوانوں و خواتین سے ملاقات کرتے ہوئے اپنی منزل تک پہنچی۔ کانگریس نے اس دوران کئی ٹوئٹ کیے جس میں تصاویر کے ذریعہ لوگوں کا جوش ظاہر کرنے کی کوشش کی گئی۔ ایک ٹوئٹ میں لکھا گیا ’’ہمارا ہر قدم ملک میں محبت و بھائی چارے کی نئی عبارت لکھ رہا ہے۔ آپ بھی ساتھ آئیں، قدم بڑھائیں، نفرت کی کمر توڑتی اس عوامی تحریک میں اپنی شراکت داری نبھائیں۔‘‘ ایک دیگر ٹوئٹ میں کچھ مسکراتے چہروں کو دکھایا گیا ہے اور لکھا گیا ہے ’’ان مسکراہٹوں کو دیکھ رہے ہیں آپ... یہی تو ملک جوڑنے کے حوصلے کی بنیاد ہے۔ آئیے... اس حوصلے کو بلندی پر پہنچائیں، آگے آئیں... ملک جوڑ کر دکھائیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔