بھارت جوڑو نیائے یاترا: ’سماجی انصاف کی بات ہوتی ہے تو پورا ملک بہار کی طرف دیکھتا ہے‘، کشن گنج میں راہل کا خطاب

بہار میں ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ کو لوگوں کی زبردست حمایت حاصل ہو رہی ہے، کشن گنج میں ایک جلسۂ عام سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ معاشی و سماجی انصاف کے بغیر ملک ترقی نہیں کر سکتا۔

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی کی قیادت میں ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ کشن گنج سے گزرتی ہوئی، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

راہل گاندھی کی قیادت میں ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ کشن گنج سے گزرتی ہوئی، تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کی قیادت میں منی پور سے شروع ہوئی ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ آج سولہویں دن جب مغربی بنگال سے بہار میں داخل ہوئی تو جگہ جگہ سڑک کنارے اور فلائی اوور پر کھڑے ہزاروں لوگوں نے ان کا شاندار استقبال کیا۔ گھروں کی چھتوں پر بھی بڑی تعداد میں لوگ دکھائی دیے جنھوں نے ہاتھ لہرا کر راہل گاندھی کو استقبالیہ پیش کیا۔ ہزاروں کی تعداد میں نوجوان اور بچے نعرہ لگاتے ہوئے یاترا کے ساتھ دوڑتے بھی نظر آئے جن کا جوش دیکھنے لائق تھا۔ پیر کے روز ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ بہار کے کشن گنج اور ارریہ سے گزری۔ پورے راستے لوگوں سے ملی حمایت دیکھ کر راہل گاندھی بھی بہت خوش ہوئے۔

راہل گاندھی نے کشن گنج واقع شہید اشفاق اللہ خان اسٹیڈیم میں جلسۂ عام سے بھی خطاب کیا۔ اس دوران انھوں نے کہا کہ سماجی انصاف اور معاشی انصاف کے بغیر ملک ترقی نہیں کر سکتا۔ یہ بات ہم بہار کی عوام کو بتانے آئے ہیں اور آپ کے دل میں اس کے بارے میں جو نظریہ ہے، جو سوچ ہے، اس کو بھی ہم سمجھنے آئے ہیں۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ ’’جب بھی ملک میں سماجی انصاف کی بات ہوئی ہے، بہار نے قیادت کی ہے۔ جب سماجی انصاف کی بات ہوتی ہے تو پورا ملک بہار کی طرف دیکھتا ہے۔ اس لیے معاشی و سماجی انصاف یقینی بنانا بہار کے ہر شہری کی ذمہ داری ہے۔ ملک کی ترقی کے لیے معاشی و سماجی انصاف کو بہار کی عوام سے بہتر کوئی نہیں سمجھتا ہے۔‘‘


راہل گاندھی نے اسٹیڈیم میں جمع ہزاروں افراد کی بھیڑ سے کہا کہ ’’اس یاترا میں کانگریس نے ’نیائے‘ (انصاف) لفظ جوڑ دیا ہے۔ آج کے ہندوستان میں غریب شخص کو معاشی و سماجی انصاف نہیں مل رہا ہے۔ آج معاشی و سماجی ناانصافیاں ہو رہی ہیں۔ اس وجہ سے ملک ترقی نہیں کر پا رہا۔ یہی وجہ ہے کہ کانگریس نے یاترا میں ’نیائے‘ لفظ جوڑا ہے۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’مودی حکومت زراعت اور مزدوری کرنے والوں کی مدد نہیں کرتی، ان کے لیے بینک کے دروازے بند رہتے ہیں۔ لیکن چنندہ ارب پتیوں کے لیے حکومت کے سبھی دروازے کھلے ہوتے ہیں۔ بے روزگاری ملک میں پھیلتی جا رہی ہے۔ جی ایس ٹی نافذ ہوا، نوٹ بندی کا نفاذ ہوا۔ پورے ملک میں آج 45 سال میں سب سے زیادہ بے روزگاری ہے۔ اس کی چوٹ سب سے زیادہ غریب، مزدور، چھوٹے دکاندار، چھوٹے کاروباری کو لگتی ہے۔‘‘

راہل گاندھی نے اپنے خطاب میں ذات پر مبنی مردم شماری کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انھوں نے کہا کہ ملک میں آج دلت، پسماندہ اور قبائلی طبقہ دبا ہوا ہے۔ انھیں سماجی انصاف نہیں مل رہا ہے۔ اس لیے کانگریس نے سماجی انصاف کے لیے ایک انقلابی کام کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔ سماجی انصاف کا پہلا قدم ذات پر مبنی مردم شماری ہے۔ یہ ملک کا ایکسرے ہے۔ پورے ملک میں ذات پر مبنی مردم شماری کے بعد کانگریس پارٹی ان طبقات کو ان کی حصہ داری دینے جا رہی ہے۔ راہل گاندھی نے نجکاری کا بھی معاملہ اٹھایا اور کہا کہ آج کل اداروں کی نجکاری لگاتار ہو رہی ہے۔ اس میں بھی سب سے زیادہ نقصان دلتوں، پسماندہ طبقات اور قبائلیوں کو ہو رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔