مغربی بنگال: قومی ترانہ کی بے حرمتی معاملے میں 12 بی جے پی اراکین اسمبلی پر شکنجہ سخت

ترنمول کانگریس کے 3 اراکین اسمبلی کی شکایت کے بعد جمعرات کو وسط کولکاتا کے ہیئر اسٹریٹ تھانے میں 12 بی جے پی اراکین اسمبلی کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

مغربی بنگال کی کولکاتا پولیس نے ریاستی اسمبلی احاطہ کے اندر قومی ترانہ کی بے حرمتی کرنے سے متعلق درج شکایتوں کے سلسلے میں پوچھ تاچھ کے لیے 12 بی جے پی اراکین اسمبلی کو آج (یکم دسمبر) سمن جاری کیا۔ ان اراکین اسمبلی کو 4 دسمبر کو لال بازار وسط کولکاتا میں شہر پولیس کے ہیڈکوارٹر میں موجود ہونے کے لیے کہا گیا ہے۔ حالانکہ یہ ابھی تک واضح نہیں ہے کہ بی جے پی لیڈر 4 دسمبر کو شہر پولیس ہیڈکوارٹر میں موجود ہوں گے یا نہیں۔

نوٹس ملنے کی تصدیق کرتے ہوئے دارجیلنگ ضلع کے سلی گوڑی سے بی جے پی رکن اسمبلی شنکر گھوش نے کہا کہ اس معاملے میں کوئی بھی فیصلہ مغربی بنگال میں بی جے پی کی قانون ساز پارٹی کے ذریعہ ریاستی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سوویندو ادھیکاری کے ساتھ تبادلہ خیال کے بعد لیا جائے گا۔ گھوش کا کہنا ہے کہ ’’یہ شہر پولیس کے ساتھ مل کر برسراقتدار ترنمول کانگریس کے ذریعہ قصداً کی گئی کوشش ہے۔‘‘ اپوزیشن لیڈر نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس معاملے میں عدالت کا رخ کرنے اور اس معاملے میں اپنے قانونی مشیروں سے تبادلہ خیال کرنے پر غور کر رہے ہیں۔


اس درمیان ترنمول کانگریس نے اشارہ دیا ہے کہ وہ بی جے پی اراکین اسمبلی کے ذریعہ قومی ترانہ کی بے حرمتی کی مذمت کرنے کے لیے ایوان کے جاری اجلاس میں اسمبلی کے سامنے ایک قرارداد لا سکتے ہیں۔ اس سلسلے میں ترنمول کانگریس کے 3 اراکین اسمبلی کی شکایت کے بعد جمعرات کو وسط کولکاتا کے ہیئر اسٹریٹ تھانے میں 12 بی جے پی اراکین اسمبلی کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی۔ شکایت یہ تھی کہ ریاستی اسمبلی احاطہ میں بدھ کو جب برسراقتدار ترنمول کانگریس کے کارکن قومی ترانہ گا رہے تھے، بی جے پی لیڈر نے ’چور-چور‘ کا نعرہ لگانا شروع کر دیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔