بنگال ٹیچر بھرتی گھوٹالہ: ای ڈی کو ارپیتا مکھرجی کے 8 بینک کھاتوں سے 8 کروڑ کے لین دین کا انکشاف

ایجنسی کے ایک افسر نے کہا کہ 3 اگست تک ارپیتا مکھرجی اور پارتھو چٹرجی کی حراست کے دوران ہم اس موضوع پر ان سے پوری طرح پوچھ گچھ کریں گے۔ اگر ضروری ہوا تو ان کھاتوں کو فارینسیک آڈیٹ بھی کیا جائے گا۔

پارتھو چٹرجی کی قریبی ارپیتا مکھرجی / آئی اے این ایس
پارتھو چٹرجی کی قریبی ارپیتا مکھرجی / آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

کولکاتا: کروڑوں روپے کے مغربی بنگال اسکول سروس کمیشن بھرتی میں بے ضابطگیوں کی جانچ کر رہے ای ڈی نے ارپیتا مکھرجی کے 8 بینک کھاتوں سے 8 کروڑ روپے کے لین دین کا انکشاف کیا ہے۔ مرکزی ایجنسی نے ان کھاتوں کو منجمد کر دیا ہے۔ ای ڈی کے ذرائع نے کہا کہ اب وہ ان بینک کھاتوں میں دوطرفہ رقومات کے لین دین کی نشان دہی کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، پہلا وہ ذریعہ جہاں سے ان کھاتوں میں اتنی بڑی رقم منتقل کی گئی اور دوسرا چینل جہاں اس طرح کی رقم کو طے شدہ وقت میں منتقل کیا گیا تھا۔

ایجنسی کے ایک افسر نے کہا ’’3 اگست تک ارپیتا مکھرجی اور پارتھو چٹرجی کی حراست کے اس مرحلہ کے بقیہ دنوں میں ہم اس موضوع پر ان سے پوری طرح پوچھ گچھ کریں گے۔ اگر ضروری ہوا تو ان کھاتوں کو فارینسیک آڈیٹ بھی کیا جائے گا۔‘‘


تاہم، اتوار کی دوپہر میں جب چٹرجی کو کولکاتا کے جنوبی علاقہ جوکا میں ای ایس آئی اسپتال لے جایا گیا، سابق وزیر نے دعویٰ کیا کہ ان کے پاس کوئی پیسہ نہیں ہے۔ تاہم جب ان سے پوچھا گیا کہ برآمد کی گئی بھاری رقم اور سونے کا اصل مالک کون ہے تو انہوں نے کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔

ای ڈی نے 23 جولائی کو جنوبی کولکاتا کے ٹالی گنج میں ڈائمنڈ سٹی ہاؤسنگ کمپلیکش واقع ارپیتا مکھرجی کے فلیٹ سے 31.20 کروڑ روپے کی ہندوستانی کرنسی، تقریباً 60 لاکھ روپے کی بیرونی کرنسی اور 90 لاکھ روپے کے سونے کے گہنے برآمد کئے تھے۔


ای ڈی حکام نے 28 جولائی کو ایک بار پھر بیلگھریا کے ایک اور فلیٹ سے 27.90 کروڑ روپے کی ہندوستانی کرنسی اور 6 کلو سونا ضبط کیا تھا۔ ای ڈی کے عہدیداروں نے پہلے ہی دعوی کیا ہے کہ جو کچھ برآمد ہوا ہے وہ کروڑوں کے گھوٹالے میں حقیقی مالیاتی شراکت کا صرف ایک چھوٹا حصہ ہے۔ ارپیتا مکھرجی کے علاوہ پارتھا چٹرجی کے داماد کلیانموئے بھٹاچاریہ اور ان کے ماموں کرشن چندر ادھیکاری ان کمپنیوں میں سے کچھ کے ڈائریکٹر پائے گئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */