بُکر انعام یافتہ گیتانجلی شری پر شیو-پاروتی کی توہین کا الزام، آگرہ پروگرام منسوخ

گیتانجلی شری کے ناول 'ریت سمادھی' پر کچھ تنازع کھڑا ہونے کے بعد ان کے اعزاز میں آگرہ میں مجوزہ تقریب منسوخ کرنا پڑی۔ ہاتھرس کے ایک شخص کا الزام ہے کہ کتاب میں شیو-پاروتی کی توہین کی گئی ہے۔

بکر پرائز جیتنے والی بھارتی مصنفہ گیتانجلی شری کون ہیں؟
بکر پرائز جیتنے والی بھارتی مصنفہ گیتانجلی شری کون ہیں؟
user

قومی آوازبیورو

آگرہ: بین الاقوامی بُکر ایوارڈ یافتہ گیتانجلی شری کے اعزاز میں ہفتہ کے روز آگرہ میں منعقد ہونے والا ایک پروگرام منسوخ کر دیا گیا ہے۔ معلومات کے مطابق گیتانجلی شری کے ناول ریت سمادھی کے خلاف درج کرائی گئی شکایت کی وجہ سے ہنگامے کے خدشے کے باعث پروگرام کو منسوخ کرنا پڑا۔ تاہم ادبی اور ثقافتی کارکن اس فیصلے سے خوش نہیں ہیں۔

آگرہ کی دو ثقافتی تنظیموں 'رنگلیلا' اور 'آگرہ تھیٹر کلب' نے گیتانجلی شری کے اعزاز میں اس تقریب کے انعقاد کا فیصلہ کیا تھا۔ رنگیلا سے وابستہ انل شکلا اور آگرہ تھیٹر کلب سے وابستہ ہر وجے نے پروگرام کی منسوخی کے بعد کہا کہ لوگ اس پروگرام کو لے کر بہت پرجوش تھے۔ انہوں نے بتایا کہ گیتانجلی شری آگرہ کے قریب مین پوری میں پیدا ہوئیں اور ان کی پیدائش کے وقت ان کے والد آگرہ ڈویژن میں آئی اے ایس افسر تھے۔ انہوں نے بتایا کہ گیتانجلی شری نے اتر پردیش کے مختلف اضلاع میں تعلیم حاصل کی ہے اور ان کا پروگرام منسوخ ہونا بہت افسوسناک ہے۔ انل شکلا نے کہا کہ ہاتھرس پولیس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ کتاب کے مواد کو پڑھنے کے بعد اس معاملے میں مزید کارروائی کی جائے گی۔


انل شکلا کے مطابق گیتانجلی شری نے بتایا ہے کہ اے بی وی پی کے طلبا نے کچھ دن پہلے جے این یو میں ٹیچرس یونین کے ذریعہ ان کے اعزاز میں منعقدہ ایک تقریب میں بھی رخنہ اندازی کی تھی۔ آگرہ واقعہ کے بعد ایسا لگتا ہے کہ گیتانجلی شری کچھ وقت کے لیے عوامی پروگراموں سے دور ہو سکتی ہیں۔

استقبالیہ کمیٹی کے ترجمان رام بھرت اپادھیائے نے ایک بیان میں کہا کہ گیتانجلی شری کو ان تمام واقعات سے بہت دکھ پہنچا ہے اور ان کے ناول کو زبردستی سیاسی تنازعہ میں گھسیٹا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس ناول پر تنازعہ ہو رہا ہے وہ ہندوستان کے افسانوی اور کلاسیکی ادب کا لازمی حصہ ہیں۔ ناول میں دیئے گئے حوالہ جات ہندوستانی افسانوں کا ایک لازمی حصہ ہیں۔ ان تصریحات پر اعتراض کرنے والوں کو چاہیے کہ وہ ہندوؤں کی مقدس کتابوں کو عدالت میں چیلنج کریں۔ اس غیر ضروری تنازعہ کے بعد گیتانجلی شری نے تقریب میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا جس کی وجہ سے منتظمین کو اسے منسوخ کرنا پڑا۔


خیال رہے کہ گیتانجلی شری کو ان کے ناول 'ریت سمادھی' کے انگریزی ترجمہ 'سینڈ آف ٹومب' کے لیے 2022 کا 'بین الاقوامی بُکر ایوارڈ' فراہم کیا گیا ہے۔ یہ نہ صرف بین الاقوامی بکر جیتنے والا پہلا ہندی ناول ہے بلکہ ہندوستان کے ساتھ ساتھ جنوبی ایشیا کا بھی پہلا ناول ہے۔

ریت سمادھی کیا ہے؟

'ریت سمادھی' ایک 80 سالہ خاتون کی کہانی ہے جو اپنے شوہر کی موت کے بعد شدید ذہنی تناؤ سے گزر رہی ہوتی ہے لیکن اچانک وہ اس تناؤ سے باہر آ جاتی ہے اور پاکستان میں اس جگہ جانے کا فیصلہ کرتی ہے، جو اس نے تقسیم کے وقت چھوڑی تھی۔ گیتانجلی نے اب تک تین ناول لکھے ہیں جبکہ بڑی تعداد میں مختصر کہانیاں بھی لکھی ہیں۔ ان کی کئی کہانیوں کا انگریزی، فرانسیسی، جرمن اور کورین زبانوں میں ترجمہ ہو چکا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔