گردابی طوفان ’سِترنگ‘ سے نمٹنے کے لیے بنگال حکومت پوری طرح تیار، لوگوں کو محفوظ مقامات پر کیا گیا منتقل

اطلاع کے مطابق 25 اکتوبر کو جیسے جیسے دن چڑھے گا، موسم خراب ہونے کا اندیشہ ہے، اس لیے سبھی کو مشورہ دیا گیا ہے کہ اگر گردابی طوفان کے سبب موسلادھار بارش ہوتی ہے تو وہ گھر کے اندر ہی رہیں۔

طوفان، تصویر آئی اے این ایس
طوفان، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

مغربی بنگال میں گردابی طوفان ’سِترنگ‘ نے اپنا اثر دکھانا صبح سے ہی شروع کر دیا تھا، اور اب یہ خطرناک ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ اس طوفان سے ہونے والے ممکنہ نقصانات سے بچنے کے لیے مغربی بنگال حکومت نے ہر طرح کے احتیاطی اقدام کیے ہیں۔ مثلاً ساحلی علاقوں میں مقیم لوگوں کو محفوظ مقامات پر پہنچایا گیا ہے اور کیمپوں میں راحتی اشیاء کی فراہمی بھی کی گئی ہے۔ ایک سینئر افسر نے اس سلسلے میں بتایا کہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ محکمہ کی کئی ٹیموں کے ساتھ ایس ڈی آر ایف اور این ڈی آر ایف کے جوانوں کو ریاست کے ساحلی علاقوں میں تعینات کر دیا گیا ہے۔

ایک سینئر افسر کے حوالے سے پی ٹی آئی-رائٹرس نے بتایا ہے کہ ’’سیاحوں اور ماہی گیروں کو سمندر میں نہیں جانے کی ہدایت دی گئی ہے۔ ایس ڈی آر ایف اور این ڈی آر ایف کے جوانوں کے ساتھ پولیس کی خصوصی ٹیموں کو تعینات کیا گیا ہے۔ ہم کوئی جوکھم نہیں اٹھانا چاہتے۔‘‘ افسر نے محکمہ موسمیات کے بلیٹن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جنوبی 24 پرگنہ، شمالی 24 پرگنہ اور پوربی میدنی پور انتظامیہ کو الرٹ پر رکھا گیا ہے، کیونکہ ان اضلاع میں گردابی طوفان سِترنگ کے سبب زوردار اور موسلادھار بارش ہونے اور 90 سے 100 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلنے کا اندازہ ہے، جو 110 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار پکڑ سکتی ہے۔ گردابی طوفان کے 25 اکتوبر کے شروع میں بنگلہ دیش کے تنکونا جزیرہ اور سینڈوِپ کے درمیان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔


محکمہ موسمیات کی اطلاع کے مطابق پیر کی صبح سِترنگ سمندری جزیرہ سے قریب 430 کلومیٹر جنوب میں مرکوز تھا۔ ایک افسر کا کہنا ہے کہ ساحلی علاقوں میں رہنے والوں میں سے بیشتر کو محفوظ پناہ گاہوں میں لے جایا گیا ہے، جہاں پینے کے پانی کی تھیلیوں، دواؤں، دودھ اور کھانے کی فراہمی کی گئی ہے۔ موصولہ اطلاع کے مطابق 25 اکتوبر کو جیسے جیسے دن چڑھے گا، موسم خراب ہونے کا اندیشہ ہے۔ اس لیے سبھی لوگوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ اگر گردابی طوفان کے سبب موسلادھار بارش ہوتی ہے تو وہ گھر کے اندر ہی رہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔