بنگال انتخابات: کوچ بہار میں پولنگ بوتھ کے باہر ہنگامہ، فائرنگ میں 5 افراد کی موت

ذرائع کے مطابق جاں بحق ہونے والے افراد کی شناخت آنند برما، منیرالزمان، حمید میاں، چمن الحق اور نور عالم میاں کے طور پر ہوئی ہے۔

کوچ بہار میں تشدد / آئی اے این ایس
کوچ بہار میں تشدد / آئی اے این ایس
user

یو این آئی

کولکاتا: مغربی بنگال کے کوچ بہار میں پولنگ بوتھ کے باہر فائرنگ میں پانچ افراد کی موت ہوگئی ہے۔ترنمول کانگریس اور بی جے پی دونوں دعویٰ کر رہی ہیں کہ مرنے والوں کا تعلق ان کی پارٹی سے ہے۔ ترنمول کانگریس نے دعویٰ کیا ہے کہ کوچ بہار ضلع کے سیتال کوچی اسمبلی حلقے میں مرکزی فورسیس کی فائرنگ میں اس کے پانچ ورکروں کی موت ہوگئی ہے۔ ترنمول کانگریس نے الیکشن کمیشن سے شکایت کی ہے کہ اس معاملے میں مداخلت کریں اور لوگوں کے جان کی حفاظت کو یقینی بنائیں۔

ذرائع کے مطابق پولنگ بوتھ کے باہر ترنمول کانگریس اور بی جے پی ورکروں کے درمیان جھڑپ کے بعد مرکزی فورسیس نے فائرنگ کی ہے۔ پولس ذرائع نے مرنے والوں کا تعلق کس جماعت سے ہے اس کو ظاہر نہیں کیا ہے۔ 12 بجے تک 38 فیصد پولنگ ہوچکی تھی۔


پولیس نے بتایا کہ مرنے والے کی شناخت آنند برما کے طور پر ہوئی ہے۔ مرنے والے کی لاش پٹھان ٹولی علاقے کے بوتھ نمبر 85 کے باہر پڑی ہوئی تھی۔ دونوں پارٹیاں دعویٰ کر رہی ہے کہ برمن کا تعلق اس کی جماعت سے ہے تاہم اس علاقے میں بڑی تعداد میں پولیس فورس کو تعینات کر دیا گیا ہے۔

اس کے بعد ہی بوتھ کے باہر ترنمول کانگریس اور بی جے پی حامیوں کے درمیان جھڑپ ہوئی۔ پہلے مرکزی فورسیس نے لاٹھی چارج کرکے مجمع کو منتشر کرنے کی کوشش کی۔ اس کے بعد فائرنگ کی گئی۔ الیکشن کمیشن نے اس پورے معاملے میں رپورٹ طلب کی ہے۔


مرکزی فورسیس نے دعوی کیا ہے کہ اچانک 300 سے 400 افراد نے انہیں گھیرے میں لے لیا تھا۔ دونوں طرف سے جاری جھڑپ کو روکنے کے لئے مرکزی فورسیس کو خود دفاع میں فائرنگ کرنے پر مجبور ہونا پڑا۔ مرکزی فورسیس نے بتایا کہ ایک کی موقع پر ہی موت ہوگئی تھی جب کہ تین افراد کی موت اسپتال میں ہوئی ہے۔

ذرائع کے مطابق جاں بحق ہونے والے افراد کی شناخت منیرالزمان، حمید میاں، چمن الحق اور نور عالم میاں کے طور پر ہوئی ہے۔ ڈپٹی الیکشن کمشنر سودیپ جین نے چیف انتخابی افسر کو بلایا ہے۔ وہ جاننا چاہتے تھے کہ پولیس کو کن حالات میں گولی چلانی پڑی۔ ترنمول کانگریس نے کہا کہ برمن کا تعلق بھی اسی کی پارٹی سے ہے اور جس وقت بی جے پی کے لوگوں نے حملہ کیا اس وقت مرکزی فورسیس نہیں تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 10 Apr 2021, 2:40 PM