کسان تحریک: مظاہرین نے کے ایم پی شاہراہ کو کیا بند، ٹرالی، گدّے اور چارپائی لے کر بیٹھے کسان

دہلی کی سرحدوں پر زرعی قانون کے خلاف احتجاج کرنے والے کسانوں کا آج 135 واں دن ہے۔ مشترکہ کسان مورچہ نے کے ایم پی شاہراہ کو بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے'

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

سونی پت: زرعی اصلاحاتی قوانین کو رد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے تحریک کار کسان ہفتے یعنی آج صبح آٹھ بجے سے اتوار کی صبح آٹھ بجے تک 24 گھنٹے کے لیے کے جی پی -کے ایم پی ایکسپریس -وے پر چکہ جام کر دیا ہے۔ یہ جام سونی پت کے بیسویں میل کے پاس دونوں ایکسپریس وے زیرو پوائنٹ پر کیا گیا ہے۔

دہلی کی سرحدوں پر زرعی قانون کے خلاف احتجاج کرنے والے کسانوں کا آج 135 واں دن ہے۔ مشترکہ کسان مورچہ نے کے ایم پی شاہراہ کو بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے، سنگھو بارڈر کے کسانوں نے نمبر 1 کنڈلی ٹول پلازہ (ویسٹرن پیریفرل ایکسپریس وے) سونی پت کو بند کردیا ہے۔ کسان مورچہ نے تحریک کو تیز کرنے کے لئے کے ایم پی شاہراہ کو 24 گھنٹوں کے لئے بند کر دیا ہے۔ وہیں کسانوں نے شاہراہ پر ٹرالیوں کے ساتھ ساتھ ٹول پلازہ پر ایک پلیٹ فارم بھی بنایا ہے جہاں سے کسان تقریریں کر رہے ہیں۔


بڑی تعداد میں کسان شاہراہ پر موجود ہیں، ٹکری بارڈر پر ہوئی ایک کسان کی موت کے لئے کسانوں نے 2 منٹ کی خاموشی اختیار کی اور 'شہید کسان امر راہے' کے نعرے بھی لگائے۔ جسان رہنما دہلی کی سرحدوں پر جاری کسان تحریک کو ایک مضبوط دھار دینے میں مصروف ہیں، اسی وجہ سے کسان مسلسل کچھ نہ کچھ نئے انداز میں مظاہرہ کر رہے ہیں اور نئی حکمت عملی اختار کرتے رہتے ہیں۔ در حقیقت کاشتکار قومی دارالحکومت کی مختلف حدود پر گزشتہ سال 26 نومبر سے نافذ کردہ تین زرعی قوانین کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔