بٹلہ ہاؤس انکاؤنٹر معاملہ: عدالت نے عارض خان کو سنائی پھانسی کی سزا!

پولس نے عدالت سے عارض خان کے لیے سزائے موت کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ صرف پولس اہلکار کے قتل کا معاملہ نہیں ہے بلکہ انصاف کی حفاظت کرنے والے لاء انفورسمنٹ افسر کے قتل کا معاملہ ہے۔

علامتی تصویر آئی اے این ایس
علامتی تصویر آئی اے این ایس
user

تنویر

دہلی کی ایک عدالت نے پولس انسپکٹر موہن چند شرما کے قتل اور 2008 بٹلہ ہاؤس انکاؤنٹر سے جڑے دیگر معاملوں کے قصوروار عارض خان کو پھانسی کی سزا سنائی ہے۔ ایڈیشنل سیشن جج سندیپ یادو نے یہ سزا سنائی اور ساکیت کورٹ نے اسے ’ریئریسٹ آف ریئر‘ کیس مانا ہے۔ دراصل پولس نے دہشت گرد تنظیم ’انڈین مجاہدین‘ سے مبینہ طور پر جڑے عارض خان کو سزائے موت سنانے کی گزارش عدالت سے کی تھی۔ پولس نے کہا تھا کہ یہ صرف قتل کا معاملہ نہیں ہے بلکہ انصاف کی حفاظت کرنے والے لاء انفورسمنٹ افسر کے قتل کا معاملہ ہے۔

عارض خان کے وکیل نے موت کی سزا دیے جانے کی مخالفت کی تھی جس کے بعد ایڈیشنل سیشن جج سندیپ یادو نے شام چار بجے کے لیے فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا۔ بعد ازاں اس معاملہ کو ’رئیریسٹ آف ریئر‘ مانتے ہوئے عارض خان کے لیے پھانسی کی سزا سنائی گئی۔


واضح رہے کہ عدالت نے 2008 میں بٹلہ ہاؤس انکاؤنٹر کے دوران انسپکٹر موہن چند شرما کے قتل اور دیگر جرائم کے لیے عارض خان کو گزشتہ 8 مارچ کو ہی قصوروار ٹھہرایا تھا۔ عدالت نے کہا تھا کہ سماعت کے دوران یہ ثابت ہوتا ہے کہ عارض خان اور اس کے ساتھیوں نے پولس افسر پر گولی چلائی اور ان کا قتل کیا۔ قابل ذکر یہ بھی ہے کہ بٹلہ ہاؤس انکاؤنٹر کے دوران دہلی پولس کے خصوصی سیل کے انسپکٹر شرما کے قتل معاملہ میں جولائی 2013 میں ایک عدالت نے انڈین مجاہدین کے دہشت گرد شہزاد احمد کو تاحیات جیل کی سزا سنائی تھی۔ اس فیصلے کے خلاف شہزاد احمد کی اپیل ہائی کورٹ میں زیر التوا ہے۔ عارض خان کے بارے میں بتایا گیا کہ وہ جائے وقوع سے بھاگ گیا تھا اور اسے فرار قرار دیا گیا تھا۔ عارض کو 14 فروری 2018 کو پکڑا گیا اور تب سے اس پر مقدمہ چل رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔