بالاسور ٹرین حادثہ: ترنمول کانگریس رہنما  ابھیشیک بنرجی نے مودی حکومت کو بنایا نشانہ

ابھیشیک نے کہا کہ مودی حکومت وندے بھارت ٹرینوں اور نوتعمیر ریلوے اسٹیشنوں کو اپنی حصولیابی قرار دیتی ہے اور عوام کو گمراہ کرکے سیاسی حمایت حاصل کرنے کے لیے جلد بازی میں پروجیکٹوں کا افتتاح کرتی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>ابھیشیک بنرجی، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

ابھیشیک بنرجی، تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

کولکاتہ: ترنمول کانگریس کے قومی جنرل سکریٹری ابھیشیک بنرجی نے اڈیشہ میں ٹرین حادثہ کو لے کر مرکز کی نریندر مودی حکومت پر تنقید کی ہے۔ ابھیشیک نے کہا کہ مودی حکومت وندے بھارت ٹرینوں اور نو تعمیر شدہ ریلوے اسٹیشنوں کو اپنی حصولیابی قرار دیتی ہے اور عوام کو گمراہ کرکے سیاسی حمایت حاصل کرنے کے لیے جلد بازی میں پروجیکٹوں کا افتتاح کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تکنیکی پیش رفت کے باوجود ایک طرف حکومت اپوزیشن لیڈروں، سپریم کورٹ کے ججوں، صحافیوں کی جاسوسی کرنے کے لیے پیگاسس جیسے سافٹ ویئر کا سہارا لیتی ہے، لیکن دوسری طرف ناخوشگوار واقعات کو روکنے کے لیے جی پی ایس اور اینٹی کولیشن ڈیوائسز کے نفاذ کو نظر انداز کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ تکلیف دہ امر یہ ہے کہ غریب لوگوں کو اس کا خمیازہ بھگتنا پڑتا ہے، چاہے وہ نوٹ بندی ہو، گڈز سروس ٹیکس (جی ایس ٹی)، جلد بازی میں لاک ڈاؤن، زراعت کے سخت قوانین ہوں یا ناکافی ریلوے کے حفاظتی اقدامات۔ اس دل دہلا دینے والے ٹرین حادثے میں دو سو سے زیادہ لوگ اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں اور اس کے لیے بڑی حد تک وزیر اعظم ذمہ دار ہیں۔


انہوں نے کہا کہ میری دلی تعزیت ان خاندانوں کے ساتھ ہے جنہوں نے اس حادثے میں اپنے عزیزوں کو کھو دیا ہے۔ انہوں نے زخمیوں کی جلد صحت یابی کی خواہش کی اور زور دے کر کہا کہ اگر وزیر ریلوے کا ضمیر زندہ ہے تو انہیں عہدے سے استعفی دے دینا چاہیے۔ ایک اعلیٰ عہدیدار نے بتایا کہ اڈیشہ کے بالاسور ضلع میں جمعہ کو ہوئے ٹرین حادثے میں مرنے والوں کی تعداد ہفتہ کو بڑھ کر 2 سو سے زیادہ ہو گئی ہے۔ امدادی کارروائیوں میں مدد کے لیے فوج کو طلب کر لیا گیا ہے۔

چیف سکریٹری پی کے جینا نے بتایا کہ زخمیوں کی تعداد 900 ہو گئی ہے۔ انہوں نے خصوصی ریلیف کمشنر ستیہ ورت ساہو کی فراہم کردہ معلومات کے حوالے سے ٹوئٹر پر کہا، ’’ٹرین حادثے میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ جائے حادثہ سے تازہ ترین اطلاعات کے مطابق یہ اعدادوشمار 2 سو سے زیادہ ہے۔ زخمیوں کی تعداد تقریباً 900 ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔