سات گھنٹوں کے لیے جیل سے باہر آئے منیش سسودیا، بیوی سے ملاقات ممکن نہیں ہو سکی

دہلی ہائی کورٹ نے انہیں آج صبح 10 بجے سے شام 5 بجے تک اپنی بیمار بیوی سے ملنے کی اجازت دی تھی۔ لیکن سسودیا گھر پہنچ کر بھی اپنی بیوی سے نہیں مل سکے۔

منیش سسودیا، تصویر یو این آئی
منیش سسودیا، تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: دہلی کے سابق نائب وزیر اعلی اور عآپ لیڈر منیش سسودیا اپنی اہلیہ سیما سسودیا سے ملنے دہلی میں اپنی رہائش گاہ پہنچے۔ دہلی ہائی کورٹ نے انہیں آج صبح 10 بجے سے شام 5 بجے تک اپنی بیمار بیوی سے ملنے کی اجازت دی تھی۔ لیکن سسودیا گھر پہنچ کر بھی اپنی بیوی سے نہیں مل سکے۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے عبوری ضمانت پر فیصلہ محفوظ رکھ لیا ہے

دراصل اتوار کی صبح منیش سسودیا کے گھر پہنچنے سے پہلے ہی ان کی بیوی سیما سسودیا کی طبیعت اچانک بگڑ گئی تھی۔ جس کی وجہ سے انہیں فوری طور پر قریبی ایل این جے پی اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں داخل کرنا پڑا۔ کیونکہ عدالت نے منیش سسودیا کو صرف گھر جانے کی اجازت دی ہے، اسی وجہ سے وہ اسپتال میں اپنی بیوی سے ملاقات نہیں کر پائے۔ سسودیا دہلی پولیس کی حفاظت میں اپنے گھر پر رہیں گے اور اس کے بعد وہ واپس جیل چلے جائیں گے۔


دراصل، ہائی کورٹ نے فوری راحت دیتے ہوئے کہا، 'سسودیا اس دوران میڈیا سے بات نہیں کریں گے۔ انہیں صرف اپنے گھر والوں سے بات کرنے کی اجازت ہوگی۔ اس کے علاوہ عدالت نے کہا کہ وہ موبائل اور انٹرنیٹ استعمال نہیں کر سکیں گے۔ عدالت نے سسودیا سے کہا ہے کہ وہ ہفتہ کی شام تک اپنی بیوی کی میڈیکل رپورٹ جمع کرائیں اور وہ پولیس حراست میں بھی ان سے مل سکتے ہیں۔ دراصل، سسودیا نے اپنی بیوی کی صحت کا حوالہ دیتے ہوئے ضمانت کی درخواست دی تھی۔

دہلی ہائی کورٹ میں اس معاملے میں جمعرات (یکم جون) کو سماعت ہوئی۔ اس دوران سسودیا کے وکیل نے کہا تھا کہ یہ پالیسی اس وقت واپس لے لی گئی جب دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر نے ممنوعہ علاقوں میں شراب کی دکانیں کھولنے کی اجازت نہیں دی، جس کی وجہ سے نقصان ہوا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ 10 سال سے پہلے کی پالیسی کے تحت ایسے علاقوں میں دکانیں کھولی گئیں۔ دوسری طرف، ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی راجو، ای ڈی کی طرف سے پیش ہوئے، نے دعوی کیا کہ ملزمین کے غلط کاموں کے انکشاف کی وجہ سے پالیسی کو واپس لے لیا گیا تھا۔


ای ڈی نے عآپ لیڈر منیش سسودیا پر شراب پالیسی میں مبینہ بے ضابطگیوں کا الزام لگایا ہے۔ ای ڈی کا دعویٰ ہے کہ ایکسائز پالیسی میں تبدیلی کے دوران بے ضابطگیاں کی گئی تھیں اور لائسنس ہولڈرز کو ناجائز فائدہ پہنچایا گیا تھا۔ سسودیا نے اس میں اہم کردار ادا کیا کیونکہ وہ محکمہ ایکسائز کے انچارج بھی تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔