اوڈیشہ جنسی استحصال معاملہ: خودسوزی کرنے والی طالبہ کی موت، کانگریس کا عدالتی جانچ اور استعفیٰ کا مطالبہ
اوڈیشہ کے بالاسور میں ایچ او ڈی پر جنسی استحصال کا الزام لگانے والی 20 سالہ طالبہ کی موت ہو گئی۔ کانگریس نے اس معاملہ کی عدالتی جانچ اور وزیر اعلیٰ سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا ہے

متاثرہ کے اہل خانہ سے ملاقات کرتے وزیر اعلیٰ اوڈیشہ موہن مانجھی / آئی اے این ایس
اوڈیشہ کے بالاسور میں واقع فقیر موہن آٹونومس کالج کی 20 سالہ طالبہ، جس نے اپنے سربراہِ شعبہ (ایچ او ڈی) پر جنسی استحصال کا الزام لگانے کے بعد خودسوزی کر لی تھی، بالآخر زندگی کی جنگ ہار گئی۔ منگل کی شب 14 جولائی کو ایمس بھونیشور میں دورانِ علاج اسے مردہ قرار دیا گیا۔ لڑکی 90 فیصد جھلس چکی تھی اور 12 جولائی سے شدید نازک حالت میں وینٹی لیٹر پر تھی۔
ایمس بھونیشور کے بیان کے مطابق، ’’طالبہ کو برن آئی سی یو میں داخل کر کے تمام ممکنہ طبی کوششیں کی گئیں لیکن گردے کی خرابی سمیت دیگر پیچیدگیوں کے باعث 14 جولائی کی شب 11:46 پر اسے مردہ قرار دیا گیا۔‘‘
رپورٹ کے مطابق، طالبہ نے اس مہینے کی شروعات میں اپنے ایچ او ڈی سمیر کمار ساہو پر طویل عرصے سے جنسی استحصال کا الزام لگایا تھا۔ الزام ہے کہ اس نے کالج پرنسپل دلیپ گھوش سے بھی شکایت کی، مگر کارروائی کے بجائے اسے ہی دھمکایا گیا کہ اگر الزامات جھوٹے نکلے تو کارروائی اس کے خلاف ہوگی۔
مایوس ہو کر لڑکی نے 11 جولائی کو کالج کیمپس میں خود کو آگ لگا لی۔ پہلے اسے ضلع اسپتال، پھر حالت بگڑنے پر ایمس بھونیشور منتقل کیا گیا۔ اس واقعے کے بعد ریاست بھر میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔
صدر جمہوریہ دروپدی مرمو پیر کو ایمس میں تھیں اور انھوں نے داخل طالبہ کا حال بھی جانا۔ وزیر اعلیٰ موہن مانجھی، مرکزی وزیر دھرمیندر پردھان سمیت کئی رہنماؤں نے اس واقعے پر افسوس کا اظہار کیا اور سخت کارروائی کی یقین دہانی کرائی۔ ادھر، پولیس نے ایچ او ڈی سمیر ساہو اور کالج کے پرنسپل دلیپ گھوش کو گرفتار کر لیا ہے اور دونوں کو عدالت نے 14 دن کی عدالتی حراست میں بھیج دیا ہے۔
متاثرہ کی موت کے بعد کانگریس نے بی جے پی حکومت پر سخت حملہ بولا ہے۔ مہیلا کانگریس کی صدر الکا لامبا اور کانگریس رکن اسمبلی صوفیہ فردوس نے مشترکہ پریس کانفرنس میں وزیر اعلیٰ سے استعفیٰ اور واقعے کی عدالتی جانچ کا مطالبہ کیا۔
الکا لامبا نے الزام لگایا کہ بی جے پی حکومت میں خواتین کے خلاف جرائم بڑھتے جا رہے ہیں اور ملزموں کو سیاسی سرپرستی حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ متاثرہ اے بی وی پی کی سابق عہدیدار تھی اور وزیر اعظم مودی سے ملاقات کی کوشش بھی کر چکی تھی، مگر اسے روک دیا گیا۔
کانگریس کا کہنا ہے کہ اگر ابتدائی شکایت پر سنجیدگی سے کارروائی ہوتی، تو یہ قیمتی جان بچائی جا سکتی تھی۔ پارٹی نے متاثرہ خاندان سے ملاقات کے لیے ایک وفد بھیجنے کا اعلان بھی کیا ہے، تاکہ انصاف کی لڑائی کو مضبوطی سے آگے بڑھایا جا سکے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔