کورونا سے بے حال بہار کے لیے بری خبر، مرکزی ٹیم نے ’خطرہ‘ کو لے کر کیا متنبہ

بہار پہنچی مرکزی ٹیم کا کہنا ہے کہ آنے والے وقت میں کورونا کا اثر مزید بڑھ سکتا ہے۔ اس کو دیکھتے ہوئے ضرورت ہے کہ ابھی سے مریضوں کے علاج اور احتیاطی اقدامات کے تئیں بیدار ہو جائیں۔

کورونا وائرس، تصویر یو این آئی
کورونا وائرس، تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

پٹنہ: بہار میں کورونا انفیکشن کے موجودہ حالات کا جائزہ لینے کے لیے آئی تین رکنی مرکزی ٹیم پیر کے روز گیا پہنچی اور انوگرہ نارائن مگدھ میڈیکل کالج اسپتال (اے این ایم سی ایچ) کا دورہ کیا۔ مرکزی ٹیم میں شامل اراکین نے کہا کہ آنے والے وقت میں اس وبا کا اثر مزید بڑھ سکتا ہے، اس لیے ابھی سے اس کے لیے تیاری کر لینی چاہیے۔

مرکزی وزارت برائے صحت و خاندانی بہبود کے مشترکہ سکریٹری لو اگروال کی قیادت میں تین رکنی ٹیم نے گیا پہنچ کر کووڈ-19 کے اثرات کے مختلف پہلوؤں پر ضلع مجسٹریٹ، سینئر پولس سپرنٹنڈنٹ اور محکمہ صحت کے افسران کے ساتھ میٹنگ کی۔ اس کے بعد ٹیم اور افسران جی بی روڈ واقع کنٹنمنٹ زون پہنچے اور وہاں کا جائزہ لیا۔ یہاں سے مرکزی ٹیم اے این ایم سی ایچ پہنچی اور وہاں کا بھی جائزہ لیا۔


اے این ایم سی ایچ کے سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر پی کمار نے بتایا کہ ٹیم کا کہنا ہے کہ آنے والے وقت میں کورونا کا اثر مزید بڑھ سکتا ہے۔ ضرورت ہے کہ ابھی سے مریضوں کے علاج کے تئیں بیدار ہو جائیں۔ آنے والے مریضوں کا معائنہ کرنا ہے اور کوشش کرنی ہے کہ اسے صحت مند کیا جائے۔ انھوں نے بتایا کہ اس دوران مرکزی ٹیم نے یہاں آنے والے مریضوں کے رکھنے اور علاج کرنے کے عمل سے متعلق بھی جانکاری لی۔

غور طلب ہے کہ وزارت صحت میں مشترکہ سکریٹری لو اگروال کی قیادت میں تین رکنی مرکزی ٹیم اتوار کو ہی پٹنہ پہنچی تھی۔ اتوار کو کورونا انفیکشن سے پیدا حالات کے مختلف پہلوؤں پر ریاستی حکومت کے چیف سکریٹری اور سینئر ہیلتھ افسران کے ساتھ تبادلہ خیال کے بعد ٹیم نے ریاست کے صحت افسران کو ضروری ہدایات دیے تھے۔ اس ٹیم کے دیگر اراکین میں نیشنل سنٹر فار ڈیزیز کنٹرول کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ایس کے سنگھ اور دہلی ایمس کے ایسو سی ایٹ پروفیسر نیرج نشچل ہیں۔ مرکزی ٹیم نے کورونا وبا کو روکنے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کی دیکھ ریکھ کے لیے پٹنہ کے کئی علاقوں کا بھی دورہ کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 21 Jul 2020, 11:11 AM