جے این یو طلبہ یونین کے الیکشن میں پسماندہ، دلت اور اقلیتوں کی جیت ہوئی ہے: اکھلیش یادو

اکھلیش یادو نے کہا ہے کہ پی ڈی اے کے اتحاد نے جے این یو طلبہ یونین الیکشن میں تمام اہم عہدوں پر کامیابی حاصل کی ہے اور بی جے پی کی حمایت یافتہ اے بی وی پی کو بری طرح شکست دی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو / آئی اے این ایس</p></div>

سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو نے جواہر لال نہرو یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین (جے این یو ایس یو) کے انتخابات میں آر ایس ایس و بی جے پی کی طلبہ تنظیم اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی) کی شکست اور صدر کے عہدے پر ایک دلت امیدوار کے انتخاب پر خوشی ظاہر کی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ یہ پی ڈے اے (پچھڑے، دلت اور الپسنکھیک) کی اجتماعی جیت ہے۔

اکھلیش یادو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر لکھا ہے کہ ’’پی ڈی اے کے اتحاد نے جے این یو طلبہ یونین انتخاب میں مجموعی طور پر تمام اہم عہدوں پر جیت حاصل کی ہے اور بی جے پی کی حمایت والی اے بی پی کو بڑے فرق سے بری طرح سے شکست دی ہے۔ دلت صد سمیت جیتنے والے تمام عہدیداروں اور انہیں منتخب کرنے والے حالات سے واقف اور ہوشیار طلبہ ووٹروں کو بہت بہت مبارکباد۔ جے این یو کی منفی تصویر بنانے والوں کو آئندہ بھی یوں ہی شکست دیتے رہنے اور ملک کے مفاد میں مثبت سیاست کا علم لہراتے رہتے کے لیے نیک خواہشات۔‘‘


اکھلیش یادو نے نوجوانوں سے لوک سبھا انتخابات میں ہوشیار اور چوکنا رہنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ ای وی ایم پر نظر رکھیں اورجب تک جیت کا ثبوت نہ مل جائے، آرام نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان مخالف بی جے پی تمام نوجوانوں کی متحد طاقت سے ہار جائے گی۔ اکھلیش یادو نے اس یقین کا بھی اظہار کیا کہ جے این یو کے طلباء کی طرح ملک بھر کے نوجوان آنے والے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کی حکومتوں میں پھیلی بدترین بے روزگاری، پیپر لیک کی وجہ سے نوکری نہ ملنے کی مایوسی اور الیکٹورل بانڈ کی شکل میں پھیلی بے جی پی کی بے پناہ بدعنوانی کو ہمیشہ کے لیے ختم کرنے کے لیے مہنگی پڑھائی اور ہمہ گیر مہنگائی سے پریشان اپنے خاندانوں اور آس پاس کے لوگوں کو بھی بی جے پی کے خلاف ووٹ دینے کی ترغیب دیں گے۔

اکھلیش یادو نے نوجوانوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ’’اس بار لوک سبھا اور دیگر انتخابات میں پولنگ کے مقام پر آخری لمحے تک سخت نگاہ رکھنے، ای وی ایم کے سیل بند ہونے، ای وی ایم رکھنے کے مقام تک مشینوں کو محفوظ پہنچنے، ای وی ایم گوداموں پر 24 گھنٹے چوکس رہنے، کسی کو بھی ای وی ایم گوداموں کے ارد گرد گھومنے نہ دینے کے لیے مستعد رہنے، ووٹوں کی گنتی کے دن متحرک رہ کر ہر طرح سے نظر رکھنے و انتخابی نتائج کے اعلان نیز کامیابی کا سرٹیفکیٹ نہ مل جانے تک نوجوان ڈٹے رہیں۔‘‘


سماج وادی پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ اس مستعدی سے ہی ووٹ کا تحفظ کیا جا سکتا ہے اورعوام کے حق میں مثبت نتائج آسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسی لیے اپنے ملک کے مستقبل کی حفاظت کے لیے ہم اپنی مہم ’متدان بھی ساودھان بھی‘ کے تحت نوجوانوں سے اپیل کرتے ہیں کہ نہ لاپرواہی برتیں اور نہ ہی سستی کریں اور جب تک جیت کا سرٹیفیکٹ نہیں مل جاتا اس وقت تک آرام نہیں کریں۔

واضح رہے کہ جے این یو نے تقریباً تین دہائیوں بعد اتوار (24 مارچ) کو بائیں بازو کے حمایت یافتہ گروپ سے اپنا پہلا دلت صدر منتخب کیا ہے۔ بائیں بازو کے مشترکہ پینل نے اتوار کو اپنے قریبی حریف راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کی حمایت یافتہ اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی) کو جے این یو ایس یو انتخابات میں تمام عہدوں پربری طرح شکست دی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔