’پسماندہ اور غریب طبقہ صرف تھالی-تالی بجانے اور بھوک سے مرنے کے لیے ہے‘، راہل گاندھی کا مودی حکومت پر حملہ

بھارت جوڑو نیائے یاترا کے دوران راہل گاندھی نے کہا کہ ’’بی جے پی ہندو راشٹر کی بات کرتی ہے، لیکن ملک کے پسماندہ، دلت، قبائلی سمیت جنرل طبقہ کے غریبوں کو کچھ نہیں مل رہا۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>تصویر @INCIndia</p></div>

تصویر @INCIndia

user

قومی آوازبیورو

’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ کو آج چھتیس گڑھ میں لوگوں کا زبردست پیار ملا۔ یہ یاترا پیر کی صبح کوربا سے شروع ہوئی اور کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کھلی جیپ میں سوار ہو کر لوگوں کا استقبال کرتے ہوئے نکلے۔ یاترا کے تیسویں دن راہل گاندھی کا روایتی انداز میں استقبال کرنے کے لیے زبردست بھیڑ سڑکوں پر نظر آئی۔ اس دوران راہل گاندھی نے کوربا کے پریہ درشنی اندرا اسٹیڈیم میں سابق وزرائے اعظم اندرا گاندھی اور راجیو گاندھی کے مجسموں کا رونمائی بھی کی۔

بھارت جوڑو نیائے یاترا کو حمایت دینے جمع ہوئی بھیڑ کو خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ’’بی جے پی حکومت نے نوٹ بندی اور جی ایس ٹی نافذ کی۔ حکومت کے ان فیصلوں کی وہج سے چھوٹا کاروباری تباہ ہو گیا۔ آج لوگوں کو روزگار نہیں مل رہا ہے۔ لوگ مہنگائی کی مار کا سامنا کر رہے ہیں۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ملک میں پسماندہ طبقہ کی آبادی 50 فیصد، دلت طبقہ کی آبادی 16 فیصد اور قبائلی طبقہ کی آبادی 8 فیصد ہے۔ یہ آبادی مجموعی طور پر 74 فیصد ہے۔ لیکن ملک کے الگ الگ سیکٹرس میں ان طبقات کی مناسب شراکت داری نہیں۔ ان طبقات کی محنت کا پیسہ سرمایہ داروں کے پاس جا رہا ہے۔ ان طبقات کا ایک بھی شخص ملک کی بڑی کمپنیوں کا مالک نہیں ہے اور مینجمنٹ میں بھی شامل نہیں۔ آج پورا سسٹم تین چار لوگوں کے لیے چلایا جا رہا ہے، باقی عوام مہنگائی سے دبی جا رہی ہے۔‘‘


راہل گاندھی نے اپنے خطاب کے دوران بی جے پی ’ہندو راشٹر‘ کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’بی جے پی ہندو راشٹر کی بات کرتی ہے، لیکن ملک کے پسماندہ، دلت، قبائلی طبقہ سمیت جنرل طبقہ کے غریب کو کچھ نہیں مل رہا ہے۔ یہ طبقہ صرف تھالی-تالی بجانے اور بھوک سے مرنے کے لیے ہیں۔ رام مندر کے افتتاح کے وقت بھی ایک بھی غریب، مزدور، کسان، بے روزگار دکھائی نہیں دیا۔ وہاں بڑے بڑے سرمایہ دار اور فلم اسٹار ہی دکھائی دیے۔‘‘ راہل گاندھی نے اپنی تقریر میں ایک بار پھر ذات پر مبنی مردم شماری کو ملک کے لیے انتہائی اہم قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ اس سے پتہ چلے گا کہ کس ذات کے کتنے لوگ ہیں اور کس کے پاس کتنی دولت ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ ملک میں اگلا انقلابی کام ذات پر مبنی مردم شماری ہے اور اس کو ہم مل کر کروائیں گے، اسے کوئی روک نہیں سکتا۔

اپنی تقریر کے دوران راہل گاندھی نے بھیڑ میں کھڑے سابق فوجی اور کول انڈیا کے ایک ملازم کو بلا کر اپنی جیپ پر بٹھایا اور بھیڑ کے سامنے ان سے بات کی۔ اس دوران راہل گاندھی نے اگنی ویر منصوبہ کو لے کر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اگنی ویروں کو چار سال کی خدمت کے بعد باہر کا راستہ دکھا دیا جائے گا۔ ان نوجوانوں کو نہ روزگار ملے گا اور نہ ہی شہید کا درجہ ملے گا۔ راہل گاندھی یہ بھی کہتے ہیں کہ کول انڈیا پبلک سیکٹر یونٹ ہے، لیکن کول انڈیا کا دھیرے دھیرے گلا گھونٹا جا رہا ہے۔ جب کول انڈیا کمزور ہو جائے گا تو یہ اڈانی کے ہاتھ میں دے دیا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔