ہمیں علی بھی چاہیے اور بجرنگ بلی بھی، لیکن ’انارکلی‘ نہیں: عبدللہ اعظم

عبداللہ اعظم کے اس بیان کو رام پور سے بی جے پی کی امیدوار جیہ پردا سے جوڑ کر دیکھا جا رہا ہے، جس وقت عبداللہ اعظم نے منچ سے یہ بیان دیا اس وقت ان کے والد اعظم خان بھی منچ پر موجود تھے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

اتر پردیش کے انتخابی جنگ میں متنازعہ بیانات کا سلسلہ جاری ہے، رامپور سے سماج وادی پارٹی کے امیدوار اعظم خان کے بعد اب ان کے بیٹے نے جیہ پردا کو لے کر مبینہ طور پر متنازعہ بیان دیا ہے، تیسرے مرحلے کی تشہیر کے آخری دن اتوار کو رام پور میں ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عبداللہ اعظم نے کہا، ’’علی بھی ہمارے، بجرنگ بلی بھی ہمارے، ہمیں علی بھی چاہیے، بجرنگ بلی بھی چاہیے، لیکن ’انارکلی‘ نہیں چاہیے‘‘۔

عبداللہ اعظم کے اس بیان کو رام پور سے بی جے پی کی امیدوار جیہ پردا سے جوڑ کر دیکھا جا رہا ہے، جس وقت عبداللہ اعظم نے منچ سے یہ بیان دیا اس وقت ان کے والد اعظم خان بھی منچ پر موجود تھے۔

عبداللہ اعظم سے پہلے ان کے والد اعظم خان نے جیہ پردا کو لے کر مبینہ طور پر متنازعہ بیان دیا تھا، اعظم خاں کے اس بیان کے بعد کافی ہنگامہ بھی مچا تھا، ایک طرف جہاں قومی خواتین کمیشن نے اعظم خاں کو نوٹس جاری کیا تھا تو وہیں دوسری طرف الیکشن کمیشن نے اعظم کے انتخابی مہم پر 48 گھنٹے کے لئے روک لگا دی تھی۔

اپنے بیان میں عبداللہ اعظم نے علی اور بجرنگ بلی کا بھی نام لیا ہے، علی اور بجرنگ بلی کو لے کر بیان دینے پر الیکشن کمیشن نے اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ پر کارروائی کی تھی، اسے الیکشن کمیشن نے مثالی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی تصور کیا تھا، ساتھ ہی کمیشن نے یوگی کے انتخابی مہم پر 72 گھنٹے کے لئے روک لگا دی تھی، ایسے میں عبداللہ اعظم کے اس بیان پر بھی الیکشن کمیشن ایکشن لے سکتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔