بی جے پی والوں کے ساتھ کل بھی عداوت تھی، آج بھی ہے اور مرنے کے بعد بھی رہے گی: اعظم خان

سماجوادی پارٹی کے سینئر لیڈر اعظم خان نے کہا کہ کانگریس والوں سے تو لڑائی نہیں تھی، لیکن بی جے پی والوں کے ساتھ کل بھی عداوت تھی، آج بھی ہے اور مرنے کے بعد ہماری قبر کی بھی عداوت رہے گی۔

اعظم خان، تصویر ٹوئٹر @AbdullahAzamMLA
اعظم خان، تصویر ٹوئٹر @AbdullahAzamMLA
user

قومی آوازبیورو

سماجوادی پارٹی کے سینئر لیڈر اعظم خان نے کہا کہ کانگریس والوں سے تو لڑائی نہیں تھی، لیکن بی جے پی والوں کے ساتھ کل بھی عداوت تھی، آج بھی عداوت ہے اور مرنے کے بعد ہماری قبر کی بھی عداوت رہے گی۔ اعظم خان ہفتہ کو رام پور میں کارکنان سے خطاب کر رہے تھے۔ انھوں نے کہا کہ ہماری کوئی ذاتی لڑائی نہیں ہے۔ اس لیے ہمارے آپس کے رشتوں میں کوئی تلخی نہیں آنی چاہیے۔ ذات اور مذہب کی بنیاد پر کوئی فرق نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے کبھی کسی کے ساتھ مذہب اور ذات کے نام پر کوئی فرق نہیں کیا۔ کسی کے ساتھ زیادتی نہیں کی۔ معلوم نہیں کون بی جے پی، بی ایس پی، کانگریس کا ہے۔ کانگریس والوں سے تو لڑائی نہیں تھی، لیکن بی جے پی والوں کے ساتھ کل بھی عداوت تھی، آج بھی عداوت ہے اور مرنے کے بعد ہماری قبر کی بھی عداوت رہے گی۔ وہ بھی اصولوں کی بنیاد پر۔

اعظم خان نے سماجوادی پارٹی امیدوار عاصم رضا کی حمایت میں جلسہ کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ رامپور کو نہ صرف ہم دنیا کے نقشے پر لے کر آئے ہیں، بلکہ پوری دنیا جانتی ہے کہ رامپور کے ساتھ بہت ظلم ہوا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ہم صرف ایک بار اسمبلی میں حلف برداری کے لیے گئے تھے، وہاں بی جے پی کے وزراء اور اراکین اسمبلی کے سر نہیں اٹھ رہے تھے۔ انھیں معلوم تھا کہ وہ مجھ سے آنکھ نہیں ملا سکتے۔ ہم پر صرف ایک ہی ظلم رہ گیا تھا کہ بچی ہوئی جان نکال لیں۔


اعظم خان نے خطاب کے دوران سوال کیا کہ کوئی ہے ایسا جو یہ کہے کہ ذات کی بنیاد پر میں نے اس سے فرق کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اگر میری سیاست میں بھی ذات کی بنیاد پر کوئی بحث ہوتی ہے تو میری ساری قربانیاں، تکالیف، سب بے کار ہیں۔ سماجوادی پارٹی لیڈر کا کہنا ہے کہ ’’ہمارا دامن تو لوگوں نے داغدار کر دیا ہے۔ جس کا جو جی چاہتا ہے، ہم پر الزام لگا دیتا ہے۔‘‘ سماجوادی پارٹی امیدوار عاصم رضا کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ جس نے ہر قدم پر ہمارا ساتھ دیا، اس انتخاب سے پہلے کے انتخاب میں کس کس بے عزتی کا سامنا کرنا پڑا انھیں، کتنی بدتمیزیاں ہوئیں ہیں ان کے ساتھ۔ آج اس 42-40 سال کی وفاداری کے لیے ہمیں اس شخص کو اپنے کاندھوں پر اٹھا لینا ہے اور کامیابی کا پرچم لہرا کر ثابت کرنا ہے کہ جو فیصلہ ہم نے لیا وہ انشاء اللہ کامیاب ہوا۔

اعظم خاں نے گزشتہ لوک سبھا اور اسمبلی انتخاب کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ صرف دہشت کا انتخاب تھا۔ لگتا تھا کہ جمہوریت ہے ہی نہیں۔ آج بھی جمہوریت کتنی ہے، آپ مجھ سے بہتر جانتے ہیں۔ سماجوادی پارٹی لیڈر نے کہا کہ اگر سپریم کورٹ کے تاریخی فیصلے نہ ہوئے ہوتے تو ہمیں آپ یہاں زندہ نہیں پاتے۔ سماجوادی پارٹی لیڈر نے کہا کہ لوک سبھا ضمنی انتخاب کے امیدوار عاصم رضا کا انتخاب اتنے ہی جوش و خروش کے ساتھ لڑائیں، جیسا میرا لڑاتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */