15 ہزار سے زائد غریب افراد کی بے دخلی پر جوابدہی سے بچنا بی جے پی کی غریب مخالف پالیسی کا مظہر: دیویندر یادو

دہلی کانگریس صدر نے کہا کہ آمرانہ بی جے پی غریب مخالف رویہ اپنا رہی ہے، جس کے تحت دہلی سے جھگی جھونپڑیوں کو ختم کیا جا رہا ہے اور اس طرح بی جے پی نے اپنا اصل چہرہ ظاہر کر دیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>دیویندر یادو / آئی اے این ایس</p></div>

دیویندر یادو / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: ’’2 بار انکار کیے جانے کے بعد پارلیمنٹ میں کانگریس کی التواء کی تحریک کو قبول کر لیا گیا، لیکن دہلی کی جھگی جھونپڑیوں کے موضوع پر قائدِ حزب اختلاف راہل گاندھی کی طرف سے دیے گئے بیان پر حکومت کا بحث سے انکار بی جے پی کے غریب مخالف چہرے کو بے نقاب کرتا ہے۔ کیونکہ دہلی کی 3000 جھگی بستیوں میں رہنے والے 15 ہزار سے زائد غریب افراد کی بے دخلی پر جوابدہی سے بچنا بی جے پی کی غریب مخالف پالیسی اور پارلیمنٹ میں جمہوری اقدار کو ختم کرنے کی سازش کو ظاہر کرتا ہے۔‘‘ یہ بیان آج دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو نے دیا۔

دیویندر یادو نے کہا کہ 15 ہزار سے زیادہ غریب خاندان جو مصیبت میں مبتلا ہیں، ان کے مسئلے کا فوری حل نکالا جانا چاہیے۔ جبکہ دہلی کی بی جے پی حکومت نے شہر میں انہدامی کارروائی چلا کر انہیں بے گھر کر دیا، جس میں قانونی اور عدالتی تحفظات کی خلاف ورزی کر کے ہزاروں جھگی والوں کو بے سہارا کر دیا گیا۔ انھوں نے مزید کہا کہ بی جے پی کے ساتوں لوک سبھا اراکین کو جھگی جھونپڑیوں کی بے دخلی کے مسئلے پر پارلیمنٹ میں آواز بلند کرنی چاہیے تھی، لیکن انہیں دہلی کے جھگی والوں کے درد سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ انتخابات کے دوران بی جے پی نے جھگی بستیوں میں شب بسری کر کے 3.5 لاکھ پکے گھر دینے، موقع پر ہی بازآباد کاری، بنیادی شہری سہولیات، ملکیتی حقوق اور سماجی فلاحی اقدامات کے وعدے کیے تھے، لیکن اب وہ یہ وعدے بھول چکے ہیں۔ انھوں نے کہا تھا کہ ’جہاں جھگی، وہیں مکان‘ بنائیں گے، لیکن اپنی پانچ مہینے کی حکومت میں بی جے پی نے 3000 جھگیوں کو اجاڑ کر 15000 سے زیادہ لوگوں کو بے گھر کر دیا۔


دیویندر یادو کا کہنا ہے کہ بی جے پی حکومت نے دہلی میں 50-40 سال سے رہ رہے غریب لوگوں کو بے دخل کر کے عدالتی حکم کی خلاف ورزی کی، جس میں اجے ماکن بنام یونین آف انڈیا 2019 کے مقدمے میں دہلی ہائی کورٹ نے 2015 کی ڈی یو ایس آئی بی پالیسی پر سختی سے عمل کرنے کا حکم دیا تھا اور مناسب بازآباد کاری کے بغیر بے دخلی پر روک لگائی تھی۔ اس کے باوجود جیلر والا باغ جے جے کلسٹر میں 2 گھروں کو موجودہ عدالتی اسٹے کے باوجود بلڈوزر سے گرا دیا گیا۔ اس کے علاوہ انہدامی کارروائی کر کے ’دہلی آشرے سدھار بورڈ ایکٹ 2010‘ اور قومی راجدھانی دہلی کے لیے مخصوص احکامات ایکٹ 2011 کے تحت قانونی تحفظات کی بھی خلاف ورزی کی گئی۔

دہلی کانگریس صدر نے کہا کہ آمرانہ بی جے پی غریب مخالف رویہ اپنا رہی ہے، جس کے تحت دہلی سے جھگی جھونپڑیوں کو ختم کیا جا رہا ہے اور اس طرح بی جے پی نے اپنا اصل چہرہ ظاہر کر دیا ہے۔ لیکن دہلی کانگریس خاموش نہیں بیٹھے گی۔ عوامی ہیرو راہل گاندھی کے حکم پر کانگریس پارٹی جھگی جھونپڑی والوں کے مفادات کا تحفظ، ان کی حفاظت، ان کی بے دخلی کے خلاف اور جب تک حکومت غریب لوگوں کے لیے متبادل انتظام نہیں کرتی، ان کے حقوق کی لڑائی لڑے گی۔ 675 جے جے کلسٹرز کے لیے قانونی امداد سمیت، کانگریس پارٹی جھگی والوں کی آواز بن کر 15 دن کا مہم شروع کرے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔