جے این یو میں ہوا حملہ جمہوریت پر حملہ ہے: بالاصاحب تھورات

دہلی میں جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں ہوئے حملے کے خلاف پورے ملک میں ہونے والے احتجاجات کے درمیان ریاستی کانگریس کے صدر اور وزیر برائے محصول بالاصاحب تھورات نے بھی اس کی سخت مذمت کی ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ممبئی: دہلی میں جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں ہوئے حملے کے خلاف پورے ملک میں ہونے والے احتجاجات کے درمیان ریاستی کانگریس کے صدر اور وزیربرائے محصول بالاصاحب تھورات نے بھی اس کی سخت مذمت کی ہے۔ انہوں نے اس حملے کو جمہوریت پرحملہ قرار دیا ہے اورکہا ہے کہ اس سے ہماری جمہوریت داغدار ہوئی ہے، ہم اس کی سخت مذمت کرتے ہیں۔

انہوںنے یہاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ملک کا آئین ملک کے شہریوں کوبنیادی حقوق دیے ہیں، اوراس حملے کے ذریعے ان حقوق کو پامال کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکز میں بی جے پی فی الوقت اقتدار میں ہے اور اپنے اقتدارکے ذریعے وہ دہشت پیدا کرنا چاہتی ہے۔ اگر یہ کہا جائے تو غلط نہ ہوگا کہ اقتدار کی ہوس میں بی جے پی اب خون کی پیاسی ہوگئی ہے۔


تھورات نے کہا کہ وزیراعلیٰ نے 26/11کی یاد دہانی کرائی ہے، لیکن 26/11 جہاں ملک پر حملہ تھا تو یہیں جے این یو پر ہوا حملہ ملک کی جمہوریت اور ملک کی آئین پر حملہ ہے، جو نہایت افسوسناک ہے۔ میرا ماننا ہے کہ چاہے وہ 26/11کا حملہ ہو یا پھر جے این میں ہوا حملہ ہو، یہ دونوں ہمارے لیے اور ملک کے لیے انتہائی خطرناک ہیں۔

تھورات نے کہا کہ جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں گھس کر طلبہ اور اساتذہ پر جان لیوا حملہ کرنے والے کون ہیں؟ یہ مکمل طور پر واضح ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقتدار کے لیے خون کی پیاسی ہوچکی بے جے پی اب ملک کے مستقبل طلبہ کوبھی اپناہدف بنانے لگی ہے۔ رات کے اندھیرے میں حملہ کرکے بی جے پی طلبہ کی آواز کودبانے اور انہیں خوفزدہ کرنے کی کوشش کررہی ہے، لیکن کانگریس پارٹی ان طلبہ کے ساتھ مضبوطی کے ساتھ کھڑی ہے۔


تھورات نے کہا کہ جب بی جے پی کی طلبہ تنظیم کے غنڈے حملہ کررہے تھے تو اس وقت پولیس مکمل طور پر تماشائی بنی رہی۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ حملہ منصوبہ بند تھا اور حکومت کی پشت پناہی کے بغیر یہ ممکن نہیں تھا۔ کانگریس پارٹی ایسے حملوں کی نہایت سخت مذمت کرتی ہے اور مطالبہ کرتی ہے کہ حملہ آوروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

تھورات نے کہا کہ پندرہ روز قبل سی اے اے اور این آر سی سی کے خلاف احتجاج کرنے والے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبہ کو بھی پولیس نے غیرانسانی طریقے سے مارا پیٹاتھا۔ یونیورسٹی کے کیمپس میں داخل ہوکر طلبہ کو اس بری طرح مانا پیٹا آمریت کی واضح علامت ہے۔ انہوں نے کہ بی جے پی صرف اپنے سیاسی مفاد کے لیے یہ ملک کے مستقبل کو تباہ کرنے کی کوشش کررہی ہے، لیکن وہ اپنی اس کوشش میں کامیاب نہیں ہوسکے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔