10 سالوں کے درمیان 71 اراکین پارلیمنٹ کی ملکیت میں 286 فیصد کا اضافہ، اے ڈی آر کی رپورٹ میں انکشاف

بی جے پی رکن پارلیمنٹ جگاجیناگی کی دولت 2009 لوک سبھا انتخاب کے وقت 1.18 کروڑ روپے تھی جو 2019 میں بڑھ کر 50.41 کروڑ روپے ہو گئی، یعنی ان کی ملکیت میں 4189 فیصد کا اضافہ ہوا۔

اے ڈی آر، تصویر adrindia.org
اے ڈی آر، تصویر adrindia.org
user

قومی آوازبیورو

جمعہ کے روز ایسو سی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمس (اے ڈی آر) نے 2009 سے لے کر 2019 کے درمیان لوک سبھا کے لیے دوبارہ منتخب ہوئے 71 اراکین پارلیمنٹ کی ملکیت پر مبنی رپورٹ جاری کی۔ رپورٹ میں سامنے آیا ہے کہ ان 71 اراکین پارلیمنٹ کی ملکیت میں اوسطاً 286 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ سب سے زیادہ اضافہ بی جے پی رکن پارلیمنٹ رمیش چندپا جگاجیناگی کی دولت میں دیکھنے کو ملا ہے۔

خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی نے اس سلسلے میں ایک خبر شائع کی ہے جس میں اے ڈی آر کے حوالے سے اہم انکشافات کیے گئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق بی جے پی رکن پارلیمنٹ جگاجیناگی کی مجموعی دولت 2009 لوک سبھا انتخاب کے وقت تقریباً 1.18 کروڑ روپے تھی جو 2014 میں بڑھ کر 8.94 کروڑ روپے ہو گئی، اور پھر 2019 لوک سبھا انتخاب میں یہ دولت بڑھ کر 50.41 کروڑ روپے تک پہنچ گئی۔ اس طرح دیکھا جائے تو جگاجیناگی کی ملکیت میں 4189 فیصد کا اضافہ ہوا۔ اے ڈی آر کی رپورٹ بی جے پی رکن پارلیمنٹ کے ذریعہ لوک سبھا انتخاب کے دوران پیش حلف نامہ میں موجود اعداد و شمار کے مطابق تیار کی گئی ہے۔


واضح رہے کہ رمیش چندپا جگاجیناگی کرناٹک کے بیجاپور سے رکن پارلیمنٹ ہیں۔ 2019 میں وہ لگاتار چھٹی بار پارلیمنٹ پہنچے ہیں۔ ان کو وزیر اعظم کی قیادت والی پہلی حکومت میں جولائی 2016 سے مئی 2019 تک مرکزی وزیر مملکت برائے آب و صفائی کی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔

اے ڈی آر کی نیشنل الیکشن واچ کی رپورٹ کے مطابق کرناٹک کے ایک دیگر بی جے پی رکن پارلیمنٹ پی سی موہن 2009 سے 2019 کے درمیان ملکیت میں اضافہ کے معاملے میں دوسرے نمبر پر ہیں۔ پی سی موہن 2019 کے لوک سبھا انتخاب میں بنگلورو سنٹرل انتخابی حلقہ سے ایک بار پھر رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے۔ انھوں نے 2009 کے پارلیمانی انتخاب میں تقریباً 5.37 کروڑ روپے کی ملکیت کا اعلان کیا تھا۔ اے ڈی آر کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 10 سال کے وقفہ میں موہن کی ملکیت 1306 فیصد بڑھ کر 75.55 کروڑ روپے ہو گئی۔ اسی طرح اتر پردیش کے پیلی بھیت سے لگاتار تیسری بار رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے ورون گاندھی کی ملکیت 2009 میں 4.92 کروڑ روپے تھی جو 2019 میں بڑھ کر 60.32 کروڑ روپے ہو گئی۔ ان کے علاوہ بھٹنڈا سے شرومنی اکالی دل رکن پارلیمنٹ ہرسمرت کور بادل کی ملکیت میں 261 فیصد کا اضافہ درج کیا گیا ہے۔ ہرسمرت کور نے 2009 کے لوک سبھا انتخاب میں اپنی ملکیت 60.31 کروڑ روپے دکھائی تھی جو 2019 میں بڑھ کر 217.99 کروڑ روپے ہو گئی۔


اے ڈی آر کی رپورٹ میں سامنے آیا ہے کہ بطور آزاد امیدوار منتخب ہونے والے لیڈروں سمیت 71 اراکین پارلیمنٹ کی اوسط ملکیت 2009 میں 6.15 کروڑ روپے تھی۔ 2019 تک ان کی ملکیت میں اوسط اضافہ 17.59 کروڑ روپے اندازہ کیا گیا ہے جو 286 فیصد ہوتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔