آسام کے وزیر اعلیٰ سب سے بدعنوان، وہ بی جے پی کے دیگر وزرائے اعلیٰ کو بھی بدعنوانی سکھا سکتے ہیں: راہل گاندھی

راہل گاندھی نے ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ کے دوران عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آر ایس ایس-بی جے پی کا نظریہ قبائلیوں سے ’جل-جنگل-زمین‘ چھیننے کا راستہ ہموار کر رہا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر&nbsp;<a href="https://twitter.com/INCIndia">@INCIndia</a></p></div>

تصویر@INCIndia

user

قومی آوازبیورو

آسام میں ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ عوام کی زبردست حمایت حاصل کر رہی ہے۔ ریاست میں برسراقتدار بی جے پی کے ذریعہ اس یاترا کو ناکام بنانے کی ہر کوشش ناکام ثابت ہو رہی ہے۔ جمعہ کے روز بھی ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ کو آسام میں لوگوں کا بھرپور پیار حاصل ہوا۔ یاترا کے چھٹے دن آسام کے نمتی گھاٹ سے شروع ہو کر یاترا ماجولی کے لیے روانہ ہوئی۔ اس دوران راہل گاندھی نے برہمپتر ندی پر کشتی سے سفر کیا اور ماجولی پہنچے۔ بعد ازاں راہل گاندھی نے ’شری شری اونیاتی ستر‘ پہنچ کر عوام کی خوشحالی کے لیے دعا کی۔

جمعہ کے روز 110 کلومیٹر چلی یاترا کے دوران ہزاروں کی تعداد میں جگہ جگہ کھڑے لوگوں کا جوش دیکھتے بن رہا تھا۔ مقامی لوگ ہاتھوں میں ترنگا پرچم لیے ہوئے راہل گاندھی کا انتظار کرتے دکھائی دیے۔ اس دوران راہل گاندھی نے 2 کلومیٹر کی پیدل یاترا بھی کی۔ جلسہ عام کے ساتھ ہی یاترا رات کو گوگامکھ میں رکی۔ اس دوران راہل گاندھی نے اپنے خطاب میں آسام کے وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا سرما کو ہندوستان کا سب سے بدعنوان وزیر اعلیٰ قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’آسام کے وزیر اعلیٰ ہندوستان کے سب سے بدعنوان وزیر اعلیٰ ہیں، وہ بی جے پی کے دوسرے وزرائے اعلیٰ کو بھی بدعنوانی کرنا سکھا سکتے ہیں۔ وہ آسام کے لیے کام نہیں کرتے، بلکہ وزیر اعظم مودی انھیں جو بھی کہتے ہیں، وہ وہی کرتے ہیں۔‘‘


اپنے خطاب میں راہل گاندھی نے یاترا کے تعلق سے کہا کہ کانگریس نے کنیاکماری سے کشمیر تک ’بھارت جوڑو یاترا‘ کی تھی۔ ملک کے لوگوں کو جوڑنے کے لیے سبھی مذاہب، زبانوں، خطوں، ذاتوں کو متحد کرنے کے لیے کانگریس نے ’بھارت جوڑو یاترا‘ کی، اور یہ بہت کامیاب ثابت ہوئی۔ کانگریس نے اب منی پور سے مہاراشٹر تک ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ شروع کی ہے۔ شمال مشرقی ہند کی ثقافت اور زبان کی حفاظت کرنا ہندوستان کے مستقبل کے لیے بہت ضروری ہے۔ بی جے پی-آر ایس ایس چاہتی ہے کہ ہندوستان کی ریاستوں کو دہلی سے چلایا جانا چاہیے، ملک میں ایک زبان ہو، ایک لیڈر ہو۔ لیکن کانگریس کا ماننا ہے کہ آسام کو دہلی سے نہیں بلکہ آسام سے ہی چلایا جانا چاہیے۔

قبائلیوں پر ہو رہے مظالم کا ایشو اٹھاتے ہوئے راہل گاندھی نے ماجولی میں کہا کہ ’’آج ملک میں قبائلیوں کے خلاف ناانصافی ہو رہی ہے۔ قبائلیوں کی زمین چھینی جا رہی ہے، قبائلیوں کی تاریخ مٹائی جا رہی ہے۔ آر ایس ایس-بی جے پی کا نظریہ قبائلیوں سے جل-جنگل-زمین چھیننے کی کوشش کر رہا ہے۔ حالانکہ کانگریس نے پیسا قانون اور ٹرائبل بل سے قبائلیوں کو زمین اور ان کا حق دینے کا کام کیا ہے۔‘‘


راہل گاندھی نے عوام سے خطاب کرتے ہوئے واضح لفظوں میں کہا کہ ’’یہ نظریات کی لڑائی ہے۔ اس لیے ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ نکالی جا رہی ہے۔ منی پور سے یہ یاترا شروع کی گئی ہے۔ منی پور کو بی جے پی نے جلا دیا ہے۔ منی پور میں مہینوں سے سول وار جیسا ماحول بنا ہوا ہے۔ لوگ ایک دوسرے کو مار رہے ہیں، لیکن آج تک وزیر اعظم مودی منی پور نہیں گئے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ناگالینڈ میں وزیر اعظم مودی نے 9 سال پہلے جو وعدہ کی اتھا، اسے بھی پورا نہیں کیا گیا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔