کورونا کے قہر نے مزید کئی ریاستوں کو احتیاطی قدم اٹھانے پر کیا مجبور، دیکھیں تفصیل

سردیوں میں کورونا کا قہر ایک بار پھر بڑھ گیا ہے۔ روزانہ ہزاروں معاملے سامنے آ رہے ہیں۔ کئی ریاستوں میں رات کا کرفیو لگ چکا ہے اور کچھ ریاستوں میں تعلیمی اداروں کو بھی بند کرنے کا اعلان کر دیا گیا ہے۔

کورونا وائرس / Getty Images
کورونا وائرس / Getty Images
user

تنویر

نومبر ماہ میں جیسے ہی سردی کی شروعات ہوئی، کورونا کے معاملے تیزی کے ساتھ بڑھنے لگے ہیں۔ راجدھانی دہلی کے ساتھ ساتھ آسام، ہماچل پردیش، گجرات اور اتر پردیش جیسی ریاستوں میں کورونا نے ایک بار پھر ہنگامی حالت پیدا کر دی ہے۔ دہلی میں بازار بند کرنے کے متبادل پر غور کیا جا رہا ہے تو اتر پردیش میں شادی بیاہ میں مہمانوں کی تعداد پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ کچھ ریاستوں میں رات کا کرفیو نافذ کرنے کے ساتھ ہی اسکولوں و کالجوں کو بند کر دیا گیا ہے۔

راجدھانی دہلی کی بات کریں تو یہاں لگاتار کورونا کے کیسز بڑھ رہے ہیں۔ اس کے پیش نظر اتوار کو دہلی کے دو بازاروں کو کووڈ ضابطوں کی خلاف ورزی کرنے پر سیل کر دیا گیا تھا، لیکن تاجروں کے دباؤ میں 24 گھنٹے سے پہلے ہی اس حکم کو واپس لے لیا گیا۔ دہلی کے تاجر لاک ڈاؤن کے خلاف ہیں کیونکہ وہ اس سے ہونے والے معاشی نقصان کو اب برداشت کرنے کی حالت میں نہیں ہیں، لیکن دہلی حکومت نے کہا ہے کہ اگر حالات بگڑے تو کچھ بازاروں کو بند کر دیا جائے گا۔


اس درمیان مہاراشٹر حکومت نے اعلان کر دیا ہے کہ دہلی، گجرات، راجستھان اور گوا سے مہاراشٹر پہنچنے والے سبھی مسافر اپنے ساتھ آر ٹی-پی سی آر ٹیسٹ کی نگیٹو رپورٹ لے کر آئیں تبھی انھیں ریاست میں داخلے کی اجازت ملے گی۔ حالانکہ ممبئی سمیت پورے مہاراشٹر میں کورونا کیسوں میں کمی آئی ہے، لیکن احتیاط کے طور پر یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔ اس سے قبل مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے کہا تھا کہ حکومت دوبارہ لاک ڈاؤن پر غور کر رہی ہے۔

اتر پردیش حکومت نے کورونا انفیکشن کو پھیلنے سے روکنے کے لیے کئی ہدایات جاری کیے ہیں۔ اس کے تحت دہلی سے اتر پردیش جانے والے لوگوں کا کورونا ٹیسٹ کرایا جائے گا، اس کے بعد ہی انھیں داخلے کی اجازت ملے گی۔ یہ حکم بس، ریل اور طیارہ سے آنے والے مسافروں پر نافذ ہوگا۔ اس کے علاوہ حکومت نے عوامی تقاریب (شادی، سماجی، ثقافتی اور سیاسی پروگراموں) میں مہمانوں کی تعداد زیادہ سے زیادہ 100 مقرر کر دی ہے۔ اس سے پہلے حکومت نے 15 اکتوبر کو مہمانوں کی تعداد 200 کر دی تھی۔


ہماچل پردیش میں بھی کورونا کے معاملوں میں اضافہ درج کیا گیا ہے۔ اس کے مدنظر ریاستی حکومت نے چار اضلاع میں رات کا کرفیو لگانے کا اعلان کیا ہے۔ علاوہ ازیں ہماچل پردیش حکومت نے سبھی اسکولوں و کالجوں کو 12 فروری تک بند کرنے کی بات بھی کہی ہے۔ رات کا کرفیو منڈی، شملہ، کلو اور کانگڑا اضلاع میں نافذ ہوگا۔ یہ کرفیو 15 دسمبر تک جاری رہے گا۔

قابل ذکر ہے کہ گجرات، مدھیہ پردیش اور راجستھان کے کئی اضلاع میں رات کا کرفیو پہلے ہی نافذ ہو چکا ہے۔ کئی ریاستوں نے ماسک نہ لگانے پر لگنے والے جرمانے کی رقم کو بھی بڑھا دیا ہے۔ اس درمیان اتراکھنڈ کی گورنر بے بی رانی موریہ بھی کورونا پازیٹو ہو گئی ہیں۔ انھیں رشیکیش ایمس میں داخل کرایا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔