وزیر اعظم مودی سعودی عرب روانہ، جے رام رمیش نے شاہ سعود کے 1955 کے دورے کی یاد دلائی
وزیر اعظم مودی کے سعودی عرب روانہ ہونے پر کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے شاہ سعود کے 1955 کے دورۂ ہند کو یاد دلایا، جو ہند-سعودی تعلقات کا تاریخی سنگ میل تھا

تصویر بشکریہ ایکس
نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی منگل کے روز یعنی آج سعودی عرب کے دو روزہ سرکاری دورے پر روانہ ہو گئے۔ یہ دورہ ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب دنیا میں سفارتی توازن تیزی سے بدل رہا ہے اور ہندوستان مغربی ایشیا کے ساتھ اپنے اسٹریٹیجک تعلقات کو مزید گہرا کرنا چاہتا ہے۔ اس موقع پر کانگریس کے سینئر رہنما اور راجیہ سبھا کے رکن جے رام رمیش نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ (سابقہ ٹوئٹر) پر ایک اہم تاریخی واقعہ یاد دلاتے ہوئے موجودہ دورے کو ایک طویل سفارتی روایت کا تسلسل قرار دیا۔
جے رام رمیش نے اپنی پوسٹ میں 1955 میں سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سعود بن عبدالعزیز آل سعود کے 17 روزہ دورۂ ہند کا حوالہ دیا، جو 26 نومبر سے 13 دسمبر تک جاری رہا تھا۔ اس دوران سعودی بادشاہ نے دہلی، ممبئی، کھڑک واسلا، بنگلورو، میسور، حیدرآباد، آگرہ، علی گڑھ اور وارانسی جیسے اہم شہروں کا دورہ کیا تھا۔ اس دورے کو ہندوستان-سعودی عرب تعلقات کے ابتدائی اور مضبوط سنگ میل کے طور پر یاد کیا جاتا ہے۔
جے رام رمیش نے مزید بتایا کہ دلچسپ امر یہ ہے کہ یہی وہ وقت تھا جب سوویت یونین کے دو طاقتور رہنما—نکیتا خروشیف اور نکولائی بولگانن—بھی ہندوستان کے دورے پر آئے ہوئے تھے۔ ان کے دو مرحلوں پر مشتمل اس دورے کی تاریخیں 18 سے 30 نومبر اور 7 سے 14 دسمبر 1955 تھیں، یعنی شاہ سعود اور سوویت رہنماؤں کے دورے ایک دوسرے سے متصادم ہو رہے تھے، جس سے اس وقت کے ہندوستانی خارجہ تعلقات کی اہمیت اور توازن کا اندازہ ہوتا ہے۔
جے رام رمیش کے مطابق، سعودی بادشاہ کے دورے کے بعد ہندوستان کے اس وقت کے وزیر اعظم جواہر لال نہرو نے 24 سے 28 ستمبر 1956 کے دوران سعودی عرب کا سرکاری دورہ کیا تھا۔ ان تاریخی سفارتی تبادلوں نے دونوں ملکوں کے درمیان نہ صرف سیاسی بلکہ ثقافتی و اقتصادی روابط کی بنیاد رکھی۔
جے رام رمیش نے اپنی پوسٹ کے ساتھ شاہ سعود اور پنڈت نہرو کے دوروں کی ویڈیوز اور تصویری جھلکیاں بھی شیئر کیں، جن میں اس وقت کے عوامی جوش و خروش اور مہمان نوازی کی جھلک نمایاں ہے۔
دوسری جانب وزیر اعظم مودی کے جاریہ دورے کے دوران توقع ہے کہ حج امور، توانائی، سرمایہ کاری، فری ٹریڈ معاہدے اور دفاعی تعاون سمیت متعدد شعبوں میں دوطرفہ گفت و شنید ہوگی۔ ممکنہ طور پر کئی اہم معاہدوں پر دستخط بھی ہوں گے، جو ہندوستان اور سعودی عرب کے درمیان تعاون کو نئی جہت دیں گے۔
مودی کا یہ دورہ نہ صرف سفارتی تعلقات کو وسعت دینے کا موقع ہے بلکہ یہ ہندوستان کی مغربی ایشیائی پالیسی کے تحت ایک اہم قدم بھی تصور کیا جا رہا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔