اروناچل پبلک سروس کمیشن تنازعہ: وزیر اعلیٰ پیما کھانڈو کی یقین دہانی، مظاہرین نے واپس لی بند کی کال

یہ "اہم" فیصلہ وزیر اعلی پیما کھنڈو اور احتجاج کرنے والے پی اے جے ایس سی ممبران کے نمائندوں اور دیگر کے درمیان کل شام یہاں سول سکریٹریٹ میں ایک میراتھن میٹنگ کے دوران کیا گیا۔

<div class="paragraphs"><p>پیما کھنڈو، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

پیما کھنڈو، تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

ایٹا نگر: اروناچل پردیش کی راجدھانی ایٹا نگر کو پچھلے دو دنوں سے مفلوج کرنے والے اسٹیٹ پبلک سروس کمیشن (اے پی پی ایس سی) تنازعہ پر جاری تعطل کو ختم کرتے ہوئے کھانڈو حکومت نے ہفتہ کی رات احتجاج کرنے والی پان اروناچل جوائنٹ اسٹیئرنگ کمیٹی (پی اے جے ایس سی) کی سبھی 13 نکاتی مطالبات کو پورا کرنے پر اتفاق کیا، جس سے مظاہرین کی طرف سے دی گئی 'غیر معینہ مدت کے' بند کال کو واپس لینے اور ایٹا نگر دارالحکومت کے علاقے میں موبائل انٹرنیٹ خدمات کی عارضی معطلی کے خاتمے کی راہ ہموار ہوگئی۔

یہ "اہم" فیصلہ وزیر اعلی پیما کھنڈو اور احتجاج کرنے والے پی اے جے ایس سی ممبران کے نمائندوں اور دیگر کے درمیان کل شام یہاں سول سکریٹریٹ میں ایک میراتھن میٹنگ کے دوران کیا گیا، جو چھ گھنٹے سے زیادہ جاری رہی۔ میٹنگ میں وزیر داخلہ بامنگ فیلکس اور وزیر جنگلات ماما نتنگ اور اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔


حکومت پی اے جے ایس سی کے اس مطالبے کی تحقیقات کے لیے 'جامع تحقیقات' کے تحت اروناچل پردیش پبلک سروس کمیشن (اے پی پی ایس سی) کے 2014 سے 2022 تک کے (سابق) چیئرمین، سکریٹری، اراکین اور دیگر تمام عہدیداروں کو جانچ پڑتال کے دائرے میں لایا جائے اور اس عرصے کے دوران چیئرمین، سکریٹری، ممبر، اے پی پی ایس سی کے افسر اور کسی دوسرے افسر/ پرائیویٹ شخص کے خلاف پہلے ہی زیر تفتیش ہے۔ ایسے لوگوں سے بھی تفتیش کی جائے گی۔

ریاستی حکومت کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ "تحقیقات کے نتائج کی بنیاد پر تحقیقاتی ایجنسیوں کے ذریعہ مناسب کارروائی کی جائے گی۔ اب اس معاملے کی جانچ سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کر رہی ہے جیسا کہ خواہشمند انجمنوں اور طلبہ یونینوں نے مطالبہ کیا تھا۔ ریاستی حکومت کا اب اس معاملے میں کوئی دائرہ اختیار نہیں ہے۔"


اے پی پی ایس سی پیپر لیک گھپلے میں ملوث ملزمان کے خلاف فاسٹ ٹریک عدالتوں کی سماعت کرنے کے مطالبے پر ریاستی حکومت نے بتایا کہ ان کی درخواست کے بعد گوہاٹی ہائی کورٹ نے ضلع اور سیشن کورٹ، یوپیا کو خصوصی فاسٹ ٹریک کے طور پر نامزد کرنے کا حکم دیا ہے۔ عدالتوں نے اتفاق کیا ہے کہ عدالت اے پی پی ایس سی پیپر لیک کیس کی سماعت کرے گی۔

ریاستی انتظامی ٹریبونل کے فوری قیام کے مطالبے کے سلسلے میں حکومت نے امیدواروں کی شکایات سے نمٹنے کے لیے ایک مستقل شکایات ازالہ کمیٹی اور ادارہ جاتی طریقہ کار کے قیام کی سفارش کرنے پر اتفاق کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔