پارلیمنٹ کے باہر مظاہرہ کر رہے کسانوں کو پولیس نے حراست میں لیا، گھنٹوں ہوئی پوچھ تاچھ

کسان ہاتھوں میں سیاہ پرچم لیے پارلیمنٹ کے دروازے کے قریب پہنچے اور نعرہ بازی کرنے لگے۔ کسان جب نعرہ بازی کر رہے تھے تب پولیس محکمہ میں ہلچل مچ گئی، اور پھر سبھی کسانوں کو پارلیمنٹ تھانہ لے جایا گیا۔

علامتی تصویر
علامتی تصویر
user

قومی آوازبیورو

زرعی قوانین کے خلاف دہلی بارڈرس پر تو کسانوں کا مظاہرہ سات مہینے سے جاری ہے ہی، کئی دیگر مقامات پر بھی وقتاً فوقتاً کسان دھرنا و مظاہرہ کر رہے ہیں۔ اپنے مطالبات کو لے کر کسانوں نے جمعرات کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر بھی مظاہرہ کیا جس کے بعد مقامی پولیس نے انھیں حراست میں لے لیا اور پوچھ تاچھ کے بعد پھر انھیں چھوڑ دیا گیا۔

میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق جمعرات کی صبح تقریباً 8 بجے 5 کسان ہاتھوں میں سیاہ جھنڈے لے پارلیمنٹ کے دروازے کے قریب پہنچے اور نعرہ بازی کرنے لگے۔ کسان جب نعرہ بازی کر رہے تھے تو نئی دہلی ڈسٹرکٹ پولیس میں ہلچل مچ گئی۔ پھر فوری قدم اٹھاتے ہوئے کسانوں کو دہلی پولیس نے حراست میں لیا اور پارلیمنٹ تھانہ لے کر پہنچی۔


بتایا جاتا ہے کہ پولیس کسانوں سے تقریباً 4 گھنٹے پوچھ تاچھ کی اور پھر پولیس نے کسانوں پر 65 ڈی پی ایکٹ کے تحت کارروائی بھی کی۔ بعد ازاں کسانوں کو چھوڑ دیا گیا۔ اس واقعہ کے بعد سے نئی دہلی ڈسٹرکٹ پولیس نے سیکورٹی کو بڑھا دیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔