اے پی گیس سانحہ: ’حکومت سے معاوضہ نہیں چاہیے، مکمل صحتیابی کے ساتھ گھروں کو بھیجا جائے‘

متاثریں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے الزام لگایا کہ ان کی صحت مکمل طورپر ٹھیک نہیں ہوئی ہے۔ اس حقیقت کو جاننے کے باوجود ان کو اسپتال سے گھروں کو جانے کی اجازت دی گئی جو نامناسب بات ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

حیدرآباد: آندھراپردیش کے گیس اخراج کے سانحہ کے متاثرین نے حکومت سے آج دو ٹوک انداز میں مطالبہ کیا کہ ان کو حکومت کی جانب سے دیا جانے والا معاوضہ نہیں چاہیے بلکہ مکمل صحت چاہیے۔ اس مسئلہ پر متاثرین نے کے جی ایچ اسپتال کے قریب احتجاج کیا۔ چند دن پہلے وشاکھاپٹنم میں ایل جی پالیمرس کمپنی سے اچانک رات میں گیس کے اخراج کے واقعہ کے سبب 12 افراد کی موت ہوگئی تھی اور کئی افراد بیمار پڑ گئے تھے۔ سانس لینے میں دشواری کے سبب کئی افراد کو اسپتال منتقل کیا گیا تھا جو سڑکوں اور گھروں میں پڑے ہوئے تھے۔ ان کے منہ سے جھاگ نکل رہا تھا۔

اس واقعہ کے بعد وشاکھاپٹنم کے جی ایچ اسپتال سے ڈسچارج متاثرین کی بڑی تعداد نے آج احتجاج کیا۔ انہوں نے اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے الزام لگایا کہ ان کی صحت مکمل طورپر ٹھیک نہیں ہوئی ہے۔ اس حقیقت کو جاننے کے باوجود ان کو اسپتال سے گھروں کو جانے کی اجازت دی گئی جو نامناسب بات ہے۔


انہوں نے دعوی کیا کہ کئی متاثرین جو ہنوز اسپتالوں میں زیرعلاج ہیں کو مکمل صحت یاب نہ ہونے کے باوجود گھروں کو بھیجنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ بیمار ہونے کے باوجود ان کو اسپتال سے کس طرح گھر جانے کی اجازت دی جا رہی ہے؟ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی صورتحال دیہات میں دوبارہ پیدا ہوسکتی ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ ان کو حکومت کی جانب سے معاوضہ نہیں چاہیے بلکہ مکمل صحت یابی کے بعد ہی اسپتال سے ان کو گھروں کو جانے کی اجازت دی جانی چاہیے۔ اس مسئلہ پر ان متاثرین نے وزیر سرینواس راو کو روک دیا۔ ان متاثرین نے کہا کہ تمام کو علاج کی سہولت کے ساتھ ساتھ اس علاقہ میں ان کو گھر فراہم کیا جائے اور اسپتال کی سہولت بھی پہنچائی جائے۔ ان متاثرین نے ان سے انصاف کرنے کا مطالبہ کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔