خزانے کی تلاش میں کاٹ دی قدیم مندر کی دیوار! توڑ پھوڑ سے دیہی عوام مشتعل

موقع پر پہنچے بارا کے تحصیلدار نے کہا کہ یہ حرکت مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کی کوشش نہیں ہے بلکہ گاؤں والوں کی باتوں کے مطابق مندر کے اندر چھپے خزانے کو تلاش کرنے کے لیے دیوار کاٹنے کا کام لگ رہا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>علامتی تصویر</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

 اترپردیش میں پریاگ راج کے بارا تھانہ علاقے میں واقع قدیم پتھر بندی مہادیو مندر کی دیوار کاٹ کر خزانے کی تلاش کا سنسنی خیز معاملہ سامنے آیا ہے۔ شرپسند عناصر کی اس حرکت سے گاؤں والوں میں زبردست غصہ پایا جاتا ہے۔ اس سلسلے میں گرام پردھان کی تحریر پر بارا پولیس نے نامعلوم لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔

گاؤں والوں کو اتوار کی صبح مندر کی دیوار کاٹے جانے کی اطلاع ہوئی، جس سے بڑے پیمانے پرعلاقے میں غم و غصہ پھیل گیا۔ گاؤں کے پردھان ستیش کمار گپتا نے فوری طور پر بارا پولیس اسٹیشن کو اس کی اطلاع دی۔ مقامی لوگوں کے درمیان دیوار کاٹنے اور کھدائی کے پیچھے مندر میں دفن خزانے کی چوری کی بحث ہو رہی ہے۔ پتھر بندی مہادیو مندر میں شیو اور ہنومان جی سمیت دیگر دیوی دیوتاؤں کی مورتیاں نصب ہیں۔ مندر میں ہر سال پوس کے مہینے کی تریہ دشی، ادھی ماس اور ساون وغیرہ میں میلے لگتے ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ اس سلسلے میں ریونیو ٹیم کی تحقیقات کے دوران حقیقت سامنے آئی۔


فی الحال گرام پردھان کی تحریر کی بنیاد پر پولیس نے نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے ریونیو ٹیم نے بھی تحقیقات شروع کر دی ہے۔ بارا کے نائب تحصیلدار وجے کمار جائے وقوعہ پر پہنچے اور حالات کا جائزہ لیا۔ ان کے مطابق یہ حرکت مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کی کوشش نہیں ہے بلکہ گاؤں والوں کی باتوں کے مطابق مندر کے اندر چھپے خزانے کو تلاش کرنے کے لیے دیوار کاٹنے کا کام لگ رہا ہے۔

نائب تحصیلدار کی رپورٹ اور گاؤں والوں کے درمیان ہو رہی باتیں خزانے کی لالچ کی طرف واضح اشارہ کر رہی ہیں۔ پولیس جلد ہی شرپسند عناصر کو تلاش کرنے کی کوشش کر رہی ہے جنہوں نے مندر کے احاطے کی بے حرمتی کی ہے۔ دریں اثنا محکمہ سیاحت کی ایک ٹیم بھی قدیم پتھر بندی مہادیو مندر کی تزئین کاری اور خوبصورتی کے لیے موقع پر پہنچی ہے اور جائے وقوعہ کاجائزہ لینے میں مصروف ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔