’ڈر کا ماحول بنا دیا گیا ہے‘، گیان واپی کیس سے جڑے جج کا بیان

جج روی کمار دیواکر نے لکھا ہے کہ شاید ہی کبھی کسی معاملے میں ایڈووکیٹ کمشنر پر سوال اٹھائے گئے ہوں، اس معمولی سے سول معاملے کو بہت ہی غیر معمولی بنا کر خوف کا ماحول پیدا کر دیا گیا ہے۔

عدالت، علامتی تصویر
عدالت، علامتی تصویر
user

قومی آوازبیورو

وارانسی کے شرنگار گوری معاملے میں عدالت نے گیان واپی مسجد سے متعلق سروے کو 17 مئی تک مکمل کرنے کی ہدایت دے دی ہے، اور مسلم فریق کے ذریعہ کورٹ کمشنر کو بدلنے کا مطالبہ بھی مسترد کر دیا ہے۔ جمعرات کو یہ فیصلہ سنانے والے سول جج سینئر ڈویژن روی کمار دیواکر نے اپنے فیصلے میں کچھ ایسی باتیں کہیں جو قابل توجہ ہیں۔ جمعرات کو سنائے گئے اپنے فیصلے میں انھوں نے اپنی سیکورٹی کو لے کر فکر کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے اپنے فیصلے میں کہا کہ معمولی کیس میں بھی ڈر کا ماحول بنا دیا گیا ہے۔ ڈر اتنا کہ میری فیملی کو میری اور مجھے اپنی فیملی کی سیکورٹی کی فکر بنی رہتی ہے۔

جج نے جمعرات کو گیان واپی معاملے میں سروے کے لیے مقرر کیے گئے ایڈووکیٹ کمشنر کو ہٹانے کا مطالبہ والی عرضی پر فیصلہ سناتے ہوئے یہ باتیں کہیں۔ عدالت نے ایڈووکیٹ کمشنر کو ہٹانے سے انکار کر دیا ہے۔ اپنے فیصلے کے صفحہ نمبر 2 پر جج روی کمار دیواکر نے لکھا ہے کہ یہ کمیشن کارروائی ایک عام کمیشن ہے، جو کہ بیشتر سول معاملوں میں عموماً کروائی جاتی ہے۔ شاید ہی کبھی کسی معاملے میں ایڈووکیٹ کمشنر پر سوال اٹھائے گئے ہوں۔ اس معمولی سے سول معاملے کو بہت ہی غیر معمولی بنا کر ایک خوف کا ماحول پیدا کر دیا گیا ہے۔


جج نے یہ بھی بتایا کہ ماں نے کل (بدھ کو) بات چیت کے دوران بتایا کہ میرے گھر سے باہر رہنے پر بیوی بار بار میری سیکورٹی کو لے کر فکرمند رہتی ہے۔ انھیں میڈیا کے ذریعہ یہ جانکاری ملی کہ میں بھی شاید کمشنر کی شکل میں موقع پر جا رہا ہوں۔ میری ماں نے مجھے منع کیا کہ میں کمیشن پر نہ جاؤں کیونکہ اس سے میری سیکورٹی کو خطرہ ہو سکتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */