امت شاہ نے کئی وعدے کیے تھے، لیکن ایک بھی پورا نہیں کیا: او پی راجبھر

راجبھر کا کہنا ہے کہ ’’بی جے پی اقتدار میں نہیں تھی تو اس نے مہنگائی کم کرنے، 2 کروڑ روزگار دینے، 15-15 لاکھ روپے دینے کا وعدہ کیا تھا، لیکن الٹا مودی حکومت نے تین لاکھ کمپنیوں کو بند کر دیا۔‘‘

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

تنویر

سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی (ایس بی ایس پی) کے سربراہ اوم پرکاش راجبھر نے آج ایک پرائیویٹ نیوز چینل سے بات چیت کے دوران مرکز کی بی جے پی حکومت اور امت شاہ کو خوب تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے امت شاہ پر کئی طرح کے وعدے کرنے اور ایک بھی پورا نہ کرنے کا الزام بھی عائد کیا۔ پسماندہ ذاتوں کے تعلق سے مودی حکومت کی لاپروائی کا تذکرہ کرتے ہوئے راجبھر نے کہا کہ ’’کئی ذاتیں ایسی ہیں جو روزگار، سیاست، تعلیم اور صحت کے معاملے میں پسماندہ ہیں۔ ان ذاتوں کو حصہ داری دینے کے لیے کوئی تیار نہیں ہے۔ ان کا ووٹ لینے کے لیے سب آ جاتے ہیں۔ ہم لوگوں کے ساتھ تفریق ہو رہی ہے۔‘‘

بات چیت کے دوران او پی راجبھر نے بی جے پی کے ساتھ ساتھ سماجوادی پارٹی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’بی جے پی اگر ناگ ناتھ ہے تو سماجوادی پارٹی سانپ ناتھ ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’آزادی کے بعد انتہائی پسماندہ، انتہائی دلت کی لڑائی صرف او پی راجبھر نے لڑی ہے۔ امت شاہ نے کئی وعدے کیے تھے، لیکن کوئی وعدہ پورا نہیں کیا۔‘‘ راجبھر کا کہنا ہے کہ ’’امت شاہ نے یکساں تعلیم، لازمی تعلیم، مفت تعلیم کا وعدہ کیا تھا۔ اس کے علاوہ گھریلو بجلی کا بل معاف کرنے اور خواتین کو 33 فیصد ریزرویشن دینے کا بھی وعدہ کیا تھا، لیکن کچھ بھی پورا نہیں کیا۔‘‘


راجبھر نے بات چیت کے دورن یہ بھی کہا کہ ’’بی ایس پی-ایس پی نے 17 ذاتوں کو شیڈیولڈ کاسٹ (درج فہرست ذات) میں شامل کرنے کی تجویز دہلی بھیجی تھی، لیکن بی جے پی نے لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں اس تجویز کو خارج کر دیا۔ بی جے پی سبھی کو گمراہ کر رہی ہے۔ بی جے پی ووٹ کی سیاست کر رہی ہے۔ پسماندہ اور دلتوں کے ساتھ ہمیشہ دھوکہ ہوا ہے۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’بی جے پی جب اقتدار میں نہیں تھی تو اس نے مہنگائی کم کرنے، 2 کروڑ لوگوں کو روزگار دینے، 15-15 لاکھ روپے دینے کا وعدہ کیا تھا، لیکن ایک بھی وعدہ پورا نہیں کیا۔ الٹا مودی حکومت نے تین لاکھ کمپنیوں کو بند کر دیا۔ بی جے پی ایک ملک-ایک ٹیکس کی بات کرتی ہے، لیکن پٹرول-ڈیزل پر ایک ٹیکس کیوں نہیں ہے۔ بی جے پی مہنگائی کے لیے کانگریس کو ذمہ دار ٹھہراتی ہے، لیکن کانگریس کی حکومت کے دوران 400 روپے میں گیس سلنڈر تھا، آج وہ 900 روپے کا ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔