قوانین کی خلاف ورزی پر احمد آباد میں 9 اسپتال سیل، میونسپل کارپوریشن کی سخت کارروائی

احمد آباد میونسپل کارپوریشن نے بلڈنگ یوز اجازت کے بغیر چل رہے شہر کے 9 اسپتالوں کو سیل کر دیا۔ کارپوریشن کے مطابق متعدد نوٹس اور وارننگ کے باوجود تعمیرات کو ریگولرائز نہ کرنے پر یہ سخت قدم اٹھایا گیا

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

گجرات میں احمد آباد میونسپل کارپوریشن نے عوامی تحفظ یقینی بنانے کے لیے غیرقانونی طور پر چل رہے متعدد طبی مراکز پر بڑی کارروائی کی ہے۔ شہر کے جنوب مغربی زون میں ایسے 9 اسپتالوں کو سیل کر دیا گیا ہے جو بلڈنگ یوز (بی یو) کی ضروری اجازت کے بغیر خدمات فراہم کر رہے تھے۔ کارپوریشن کے مطابق متعلقہ اسپتالوں کو تین بار نوٹس اور زبانی وارننگ جاری کی گئی تھی لیکن تعمیرات کو ریگولرائز نہیں کرایا گیا۔ ضابطوں کی اس سنگین خلاف ورزی کے پیش نظر اے ایم سی نے فوری طور پر عمارتوں کو بند کرنے کا فیصلہ کیا۔

احمد آباد میونسپل کارپوریشن کے جنوب مغربی زون کے محکمہ اسٹیٹ نے آج صبح میگا مہم ڈرائیو چلا کر شہر کے رہائشیوں کی صحت اور سیکورٹی سے کھلواڑ کرنے والے اسپتالوں کے خلاف سخت کارروائی کی۔ انتظامیہ کے مطابق ان اسپتالوں کے پاس مجاز بی یو اجازت نہیں تھی۔ انہیں گجرات ریگولرائزیشن آف ان اتھرائزڈ ڈیولپمنٹ ایکٹ 2022 (جی آر یو ڈی اے) کے تحت تعمیرات کو باقاعدہ کرانے کا موقع بھی دیا گیا تھا۔


کارپوریشن کی جانب سے 3 نوٹس بھیجے جانے کے باوجود اسپتال آپریٹروں نے اس معاملے پر سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا۔ جب افسران نے چھان بین کی تو آپریٹروں نے استعمال کی اجازت یا تعمیرات کو جائز ٹھہرانے والے کوئی بھی دستاویز یا ثبوت پیش نہیں کئے۔ قانونی عمل پورا کئے بغیر اسپتال کا استعمال جاری رکھنا سنگین لاپرواہی کے زمرے میں آتا ہے اور اس وجہ سے اے ایم سی نے فوری طور پر ان جائیدادوں کو سیل کر دیا ہے۔

اس کارروائی میں شہر کے پوش اور ترقی یافتہ علاقوں کو شامل کیا گیاہے۔ اس میں خاص طور پر ساؤتھ بوپل، ضحیٰ پورہ، سرکھیج، مکتم پورہ، جودھ پور اور سندھو بھون روڈ علاقے شامل ہیں۔ سیل کیے گئے اسپتالوں میں آرتھوپیڈک، میٹرنٹی ہوم اور چلڈرن اسپتال شامل ہیں۔