امر ناتھ یاترا:منوج سنہا نے پہلے جھتے کو جموں بیس کیمپ سے پوترگھپا کی طرف روانہ کیا

موصوف لیفٹیننٹ گورنر نے یاتریوں کے پہلے جھتے کو روانہ کرنے کے بعد اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ ’یاتریوں کے پہلے قافلے کو روانہ کیا اور وہ جموں بیس کیمپ سے شری امرناتھ جی گھپا کی طرف روانہ ہوگئے‘۔

تصویر ٹوئٹر @manojsinha_
تصویر ٹوئٹر @manojsinha_
user

قومی آوازبیورو

جموں: جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے شری امر ناتھ یاترا کے شردھالوؤں کے پہلے قافلے کو بدھ کی صبح یہاں قائم بیس کیمپ سے جھنڈی دکھا کر پوتر گھپا کی طرف روانہ کیا۔ بتادیں کہ 43 دنوں پر محیط سالانہ شری امر ناتھ جی یاترا جمعرات سے شروع ہو رہی ہے۔

موصوف لیفٹیننٹ گورنر نے یاتریوں کے پہلے جھتے کو روانہ کرنے کے بعد اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ ’یاتریوں کے پہلے قافلے کو روانہ کیا اور وہ جموں بیس کیمپ سے شری امرناتھ جی گھپا کی طرف روانہ ہوگئے‘۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ’میں نے امن و ترقی اور یاتریوں کے محفوظ روحانی سفر کے لئے دعا کی‘۔


یاتریوں کی روانگی کے موقع پر بی جے پی لیڈر دیوندر رانا نے میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ آج یاتریوں کا پہلا جھتہ روانہ ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ یاتریوں میں کافی جوش و خراش پایا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’یہ ایک تاریخی یاترا ہے اور میں تمام یاتریوں کی یاترا کامیاب ہونے کے لئے دعا گو ہوں‘۔ ایک خاتون یاتری نے میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے خاندان کے بیس لوگ یاترا کے لئے آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے یاترا کے لئے بہترین انتطامات کئے ہیں۔

دریں اثنا یاترا کے پیش نظر جموں وکشمیر میں سیکورٹی مزید چوکس کر دی گئی ہے اور گاڑیوں کی تلاشی کا سلسلہ بھی تیز کر دیا گیا ہے۔ انتظامیہ نے جہاں یاترا کو خوش اسلوبی سے پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لئے تمام تر انتطامات کو حتمی شکل دی ہے وہیں امسال یاترا کے لئے سیکورٹی کے فقید المثال بند وبست کیا گیا ہے۔


ذرائع کے مطابق مرکزی وزارت داخلہ کی ہدایت پر یاترا کے دوران 350 پیرا ملٹری فورسز کی کمپنیاں تعینات رہیں گے۔ امسال یاترا کے دوران یاتریوں کی حفاظت کے لئے جہاں پہلی دفعہ ”آر او پی “پارٹی بھی ساتھ رہیں گی وہیں نگرانی کی خاطر اینٹی ڈرون ٹیکنالوجی کا بھی استعمال عمل میں لایا جا رہا ہے۔ حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس برس آٹھ لاکھ سے زائد یاتری پوترا شیو لنگم کے درشن کی خاطر وارد وادی ہوں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔